اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeCoronavirusسیاست نیوز اور اوپ انڈیا نے مسلمانوں کے حوالے سے شائع کی...

سیاست نیوز اور اوپ انڈیا نے مسلمانوں کے حوالے سے شائع کی جھوٹی خبر؟سچ جاننے کےلئے پڑھیئے ہماری تحقیق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

سیاست نیوز اور اوپ انڈیا نے دبئی سے واپس لوٹے بھٹکل کے چار مسلم نوجوانوں نے مذہبی وجوہات کے بنا پر کرونا وائرس کی جانچ سے انکار کیا ہے۔اتنا ہی نہیں انہوں نے محکمہ صحت کے افسروں کو دھمکی بھی دی ہے کہ انکا جانچ نہ کیا جائے۔

تصدیق

کروناوائرس کی وجہ سے دنیا بھر کے لوگ پریشان ہیں۔اب تک پوری دنیا میں چھ سو سے زائد افراد اپنی جان گواں بیٹھے ہیں۔اسی بیچ سوشل میڈیا اور کچھ نیوز ویب سائٹ پر اس حوالے سے جعلی خبریں شائع ہورہی ہے۔حال ہی میں نپرجی شرما نامی ٹویٹرہینڈل سے اوپ انڈیا کی ایک خبر شیئر کی گئی ہے۔جس میں دعویٰ کیا گیا ہے۔کرناٹک کے چار مسلم نوجوان دوبئی واپسی کے بعد کروناوائرس کی جانچ کرانے سے انکار کردیا ہے۔چاروں کا کہنا ہے کہ اسلام میں اس مرض کا جانچ کرانا منع ہے۔وہیں سیاست نیوز نے بھی اس خبر کو پبلک ٹی وی کے حوالے سے شائع کی ہے۔سیاست نیوز نے لکھا ہے کہ کرناٹ کے شہر بھٹکل میں “چار مسلم نوجوان جو حال ہی میں دوبئی سے واپس لوٹے ہیں۔جس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انہوں نے اسلام کی عدم اجازت کا حوالہ دے کر طبی جانچ کرانے سے انکار کردیاہے”اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر اس خبر کو خوب شیئر کیا گیا ہے۔

‘Islam does not approve’ : 4 Dubai-return Muslims refuse to undergo Coronavirus test

At a time when the entire world is on edge due to coronavirus outbreak, a shocking incident of recklessness has been reported from Bhatkal town of Karnataka where four Muslim youths who had recently returned from Dubai has objected to medical tests claiming that Islam did not permit them to be subjected to medical tests, reports Public …

 

 

ہماری تلاش

وائرل پوسٹ کو پڑھنے سمجھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی جانچ شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے وائرل پوسٹ کے حوالے سے گوگل کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں نو مارچ کو شائع ہوئی این ڈی ٹی وی اور جن ست٘ا نیوز کے ویب سائٹ پر اس حوالے سے ایک خبر ملی۔جس کے مطابق دوبئی سے کرناٹک کے منگلورو میں ایک شخص دوبئی سے آیا تھا۔جسے کروناوائرس کا ٹیسٹ کروانے کو کہا گیا تووہ ایئرپورٹ سے ہی فرار ہوگیا۔لیکن یہاں دونوں ویب سائٹ کی خبر سے واضح نہیں ہوسکا کہ آیا یہ وہی شخص ہے یا کوئی اور۔اس خبر کی گہرائی تک جانے کے لئے ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔

مذکورہ بالا جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے یوٹیوب پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں بھٹکل کے سپرنٹنڈنٹ (ڈی وائی ایس پی) اور اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) کا مشترکہ پریس کانفرنس کا ایک ویڈیو کلپ ملا۔جس میں وہ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہ رہے ہیں کہ بھٹکل میں کروناوائرس سے متعلق کوئی رپورٹ درج نہیں کیا گیا ہے۔وہیں دوبئی سے آئے چار افراد کے سلسلے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک سے آنے والے سبھی افراد کی جانچ پڑتال مقامی لوگوں کی مدد سے با آسانی کی جارہی ہے۔درج ذیل میں آپ بھی پریس کانفرنس کا پورا ویڈیو کلپ دیکھ سکتے ہیں۔

ان سبھی تحقیقات سے ہمیں تسلی نہیں ملی تو ہم نے سوچا کیوں نہ بھٹکل کے پولس افسر سے اس سلسلے میں بات کی جائے۔پھر ہم نے ڈی سی گوتم کو فون کال کیا اور ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے اس خبر کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ یہ افواہ پھیلا جارہاہے۔پھٹکل میں ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔

نیوزچیکر کی تحقیق سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سیاست نیوز اور اوپ انڈیا سمیت دیگر لوگوں نے بھٹکل کے مسلم نوجوان کے حوالے سے جعلی خبریں عوام کو پروسا ہے۔تاکہ لوگوں میں مذہبی انتشار پیدا ہو۔

ٹولس کا استعمال

گوگل کیورڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

ٹویٹرایڈوانس سرچ

بھٹکل ڈی سی گوتم سے فون کال ویری فیکیشن

نتائج:جھوٹی خبر(گمراہ کن دعویٰ)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

نیو

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular