Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے ان پولس اہلکاروں پر تشدد کیا ہے۔
Fact
پولس اہلکاروں پر تشدد کی یہ تصویر 2021 کی ہے اور اس کا عمران خان کے کارکنوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان دنوں پاکستان میں سیاسی رسا کشی کا ماحول برپا ہے، پی ٹی آئی چیئر مین و پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ان کے حامیوں کا بھی احتجاج جاری ہے۔ دوسری طرف عمران خان اور ان کے کارکنوں سے منسوب کرکے الگ الگ دعوے کے ساتھ تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہیں۔ اب اسی کے پیش نظر پاکستانی پولس اہلکاروں پر تشدد کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے ان پولس اہلکاروں پر ظلم و جبر کیا ہے۔
Fact check / Verification
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے پولس اہلکاروں پر ہوئے تشدد کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو سب سے پہلے ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں فاطمہ الاسعدی نامی ٹویٹر ہینڈل سے شیئر شدہ 27 اکتوبر 2021 کا ایک پوسٹ ملا۔ جس میں مذکورہ وائرل تصویر کے علاوہ دیگر تصاویر بھی موجود تھیں۔ تصویر کے ساتھ لکھا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور ان کے حامیوں نے مذہب کے نام پر پولس اہلکاروں کی پٹائی کی ہے۔
اس کے علاوہ ہمیں 28 اکتوپر 2021 کو شائع شدہ ڈیجیٹل ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں بھی مذکورہ وائرل تصویر کو شائع کیا گیا ہے اور لکھا ہے کہ یہ تصویر تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں کی جانب سے پولس اہلکاروں پر بری طرح سے کئے گئے تشدد کی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق زمان پارک میں موجود پی ٹی آئی کارکنوں اور پولس کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے، لیکن مذکورہ وائرل تصویر کا حالیہ واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان ہوئے گرفتار؟
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ تصویر میں نظر آرہے پولس اہلکاروں پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے تشدد نہیں کیا ہے، بلکہ یہ تصویر تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں کی جانب سے 2021 میں پولس اہلکاروں پر کئے گئے تشدد کی ہے۔
Result: False
Our Sources
Tweet by iFatimaAlAsadi on 28 Oct 2021
Report published by Associated Press of Pakistan on 28 Oct 2021
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.