منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact Checkپولس کا بچے پر تشدد کی وائرل ویڈیو کی سچائی کیا ہے؟...

پولس کا بچے پر تشدد کی وائرل ویڈیو کی سچائی کیا ہے؟ پڑھیں فیکٹ چیک

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

فیس بک اور ٹویٹر پر تقریبا ایک منٹ کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔ جس میں ایک پولس اہلکار بچے پر تشدد کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔ دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو فلسطینی بچے پر اسرائیلی پولس کے تشدد کی ہے، جو اسرائیل میں امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کررہا تھا، جسے پولس نے گلہ دبا کر ہلاک کردیا۔

ایک ٹویٹر صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “ہفتے کے دن اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کرنے والے ایک فلسطینی بچے کو گلہ دبا کر شہید کردیا گیا مگر سلام ہے ایسے ایمان کو اس دوران بھی وہ کلمہ کا ورد کر رہا ہے، اس ویڈیو کو نہ تو فیس بک پر چھوڑا جا رہا ہے کیونکہ یہ اپلوڈ ہی نہیں ہو رہا تو آپ کے پاس جتنے بھی گروپس اوپن ہیں ان میں اسکو شیئر کریں”۔

فلسطینی بچے پر اسرائیلی پولس کے تشدد کی یہ ویڈیو سویڈن کی ہے۔
Courtesy: Twitter @libral_anti

Fact Check/Verification

فلسطینی بچے پر اسرائیلی پولس کے تشدد کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کو اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو ٹین آئی پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں مذکورہ وائرل ویڈیو کے ایک فریم کے ساتھ شائع سویڈن کی نیوز ویب سائٹ دی لوکل پر 20 اپریل 2015 کی رپورٹ ملی۔ جس میں اس تصویر کو سویڈن کے مالمو ریلوے اسٹیشن پر بغیر ٹکٹ کے پکڑے گئے ایک بچے کا بتایا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہیں بھی فلسطینی بچے کو اسرائیلی پولس کی جانب سے جان سے مارنے کا ذکر نہیں ملا۔

Courtesy: The Local

مذکورہ رپورٹ سے واضح ہوا کہ ویڈیو حالیہ دنوں کی نہیں ہے۔ پھر ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کے ساتھ “سویڈش پولس اٹیک بوائے” کیوورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں انڈی پینڈنٹ یوکے، دی اوبزرور فرانس24 اور مورکو ورلڈ نیوز پر ہو بہو کیفریم کے ساتھ شائع 11 اور 12 فروری 2015 کی رپورٹس ملیں۔

دی اوبزرورس پر اس معاملے سے متعلق شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 6 فروری 2015 کو سویڈین کے مالمو ریلوے اسٹیشن پر 2 نجی سکیورٹی گارڈز نے ایک 9 سالہ اور ایک 12 سالہ لڑکوں کو بغیر ٹکٹ سفر کرنے کی وجہ سے پکڑا تھا۔ اسی واقعے کی ویڈیو ہے جس میں 9 سالہ لڑکے پر سکیورٹی گارڈ کی جانب سے تشدد ہوتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ اس لڑکے کو کلمہ پڑھتے ہوئے بھی سنا جاسکتا ہے۔

مورکو ورلڈ نیوز ویب سائٹ کے مطابق پولیس نے مبینہ طور پر اس معاملے کی تفتیش بھی کی تھی۔ جس میں سویڈن کے دو سکییورٹی گارڈ نے ایک نو سالہ مورکو کے رہنے والے لڑکے پر مالمو، سویڈن ریلوے اسٹیشن پر تشدد کیا تھا۔ سبھی رپورٹس سے واضح ہوا کہ فلسطینی بچے پر اسرائیلی پولس کے تشدد کا بتاکر شیئر کی جا رہی ویڈیو دراصل پرانی ہے اور سویڈن کی ہے۔

Courtesy: Morocco world news

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ فلسطینی بچے پر اسرائیلی پولس کے تشدد کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو پرانی ہے اور سویڈن کی ہے، جہاں نجی سکیورٹی گارڈ نے نابالغ بچے کی بے رحمی سے پٹائی کی تھی۔ بچے کے شہید ہونے کی خبر بھی فرضی ہے۔

Result: False

Our Sources
Reports published by The Local, Independent, France24 and Morocco worl news on 2015

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular