Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
کانگریس پارٹی کی جانب س تقسیم کئے گئے سینیٹری نیپکین پر راہل گاندھی کی تصویر ہے۔
نہیں، سینیٹری نیپکین کے اندرونی حصے میں کوئی تصویر موجود نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی بہار انتخابات میں خواتین کو جو مفت سینیٹری نیپکین تقسیم کر رہی ہے، اس میں راہل گاندھی کی تصویر موجود ہے۔
تاہم ہماری تحقیقات میں واضح ہوا کہ اس ویڈیو کو رتن رنجن نامی کامیڈین نے فلمایا تھا۔ رتن رنجن نے بازار سے سینیٹری پیڈ کا ایک پیکٹ خرید کر اس پر کانگریس کی مائی بہن مان یوجنا کا پوسٹر چسپاں کیا اور اس کے اندر سینیٹری پیڈ پر راہل گاندھی کی تصویر چسپاں کر دی۔
وائرل ویڈیو 19 سیکینڈ کی ہے، جس میں ایک شخص سینیٹری پیڈ کا پیکٹ کھولتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ پیکٹ پر بہار اسمبلی انتخابات کے لئے کانگریس پارٹی کی جانب سے شروع کی گئی مائی بہن مان یوجنا کا پوسٹر ہے۔ اور اس کے اندر سے نکلنے والے سینیٹری پیڈ پر بھی راہل گاندھی کی تصویر نظر آ رہی ہے۔
سینیٹری پیڈ پر راہل گاندھی کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے ہند سماچار کی ویب سائٹ پر اس حوالے سے خبر شائع کی گئی ہے۔

اس ویڈیو اردو، ہندی و انگریزی زبان کے کیپشن کے ساتھ بھی خوب شیئر کیا گیا ہے۔

سینیٹری پیڈ پر راہل گاندھی کی تصویر موجود ہونے کے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کی تحقیقات کے دوران ہمیں ایکس پر متعدد پوسٹ ملے، جن میں بتایا گیا تھا کہ یہ ویڈیو رتن رنجن نے بنائی تھی۔

حالانکہ جب ہم نے رتن رنجن کے ایکس اکاؤنٹ پر تلاش کیا تو ہمیں یہ ویڈیو وہاں نہیں ملی، لیکن ان کے ایکس اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی ایک دیگر ویڈیو میں انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ یہ ویڈیو انہوں نے ہی بنائی تھی۔

تاہم رتن رنجن کے ایکس اکاؤنٹ کا آرکائیو تلاش کرنے پر ہمیں ان کے اکاؤنٹ سے 5 جولائی 2025 کو اپلوڈ شدہ یہ ویڈیو ملا، جسے اب وہاں سے ہٹا لیا گیا ہے۔

اس کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات میں رتن رنجن سے رابطہ کیا تو انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے یہ ویڈیو سیاسی طنز کے مقصد سے بنائی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا پیکٹ انہیں کانگریس پارٹی کی جانب سے نہیں ملا تھا، بلکہ اسے انہوں نے بازار سے خریدا تھا اور سب سے پہلے اس پر کانگریس کی مائی بہن مان یوجنا کا پوسٹر چسپاں کیا۔ اس کے بعد انہوں نے پیکٹ پھاڑ کر اندر سینیٹری پیڈ پر راہول گاندھی کی تصویر لگائی اور یہ ویڈیو بنائی۔
تحقیقات میں ہم نے کانگریس کانگریس لیڈر الکا لامبا سے بھی رابطہ کیا، جنہوں نے وائرل دعوے کی تردید کی اور واضح طور پر کہا کہ سینیٹری پیڈ کے پیکٹ پر راہل گاندھی کی تصویر ہے لیکن اس کے اندر سینیٹری پیڈ پر کوئی تصویر نہیں ہے۔ اس دوران انہوں نے ہمیں کانگریس کی ایک خاتون کارکن کی سینیٹری پیڈ پیک کرتے ہوئے ویڈیو بھی بھیجی۔ اس میں نظر آنے والا پیکٹ وائرل ویڈیو میں موجود پیکٹ سے بالکل مختلف ہے۔ اس ویڈیو میں نظر آنے والے پیکٹ میں راہل گاندھی کی تصویر ہے لیکن اس کے اندر سینیٹری پیڈ پر کسی قسم کی کوئی تصویر نہیں ہے۔
ہماری تحقیقات میں ہمیں یہ بھی پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والا پیڈ وِہسپر کمپنی کا ہے۔ رتن رنجن نے بھی تصدیق کی کہ انہوں نے ویڈیو بنانے کے لئے وہسپر کمپنی کا ہی پیڈ لیا تھا۔

جبکہ کانگریس کی جانب سے چلائی جا رہی مہم میں کسی بھی برانڈ یا کمپنی کے پیڈ کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر الکا لامبا کے مطابق بہار میں چلائی جارہی مائی بہن مان یوجنا کے تحت تقسیم کی جارہی کٹس میں موجود سینیٹری پیڈ بیگوسرائے اور ویشالی اضلاع میں تیار کئے جارہے ہیں اور یہ سب کانگریس پارٹی خود تیار کررہی ہے۔ اس میں کوئی بڑا برانڈ ملوث نہیں ہے۔
وائرل دعوے کی جانچ کے دوران نیوز چیکر نے کانگریس پارٹی کے دہلی دفتر سے سینیٹری پیڈ والی کٹ بھی حاصل کی، جسے بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر چلائی جارہی مائی بہن مان یوجنا کے تحت خواتین میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔
اس پیکٹ میں ہم نے پایا کہ کٹ میں ایک طرف راہل گاندھی اور دوسری طرف پرینکا گاندھی کی تصویر ہے۔ اس کٹ پر کانگریس کی مائی بہن مان یوجنا کا نام بھی لکھا ہوا ہے اور اس پر ایک فون نمبر بھی موجود ہے۔ تاہم، کٹ پر نا تو کسی کمپنی یا برانڈ کا نام ہے اور نا ہی ‘لوگو’ موجود ہے۔ باکس کے اندر موجود پیکٹ میں پانچ سینیٹری پیڈ ہیں اور ان سینیٹری پیڈز پر کسی قسم کی کوئی تصویر نہیں ہے۔ درج ذیل میں اس کٹ کی مکمل ویڈیو دیکھی جا سکتی ہے۔
وائرل دعوے سے متعلق ہماری تحقیقات ابھی جاری ہے، اور اسی سلسلے میں ہم نے کانگریس کی اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے، جن کا جواب موصول ہوتے ہی آرٹیکل کو اپڈیٹ کیا جائے گا۔
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ سینیٹری پیڈ پر راہل گاندھی کی تصویر موجود ہونے کے دعویٰ فرضی ہے۔ اس ویڈیو کو رتن رنجن نامی ایک کامیڈین نے طنزیہ بنایا تھا اور اس دوران انہوں نے ایک کمرشیل پیڈ پر الگ سے راہل گاندھی کی تصویر لگا دی تھی۔
Our Sources
Archive of X post by Ratan Ranjan
Telephonic Conversation with Ratan Ranjan
Telephonic Conversation with Congress leader Alka Lamba
Mohammed Zakariya
October 8, 2025
Mohammed Zakariya
October 7, 2025
Mohammed Zakariya
October 6, 2025