اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkوزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے استعفیٰ کی خبر فرضی ہے

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے استعفیٰ کی خبر فرضی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

اپڈیٹ: اس آرٹیکل کو نئی معلومات کے ساتھ اپڈیٹ کیا گیا ہے۔

ایک بار پھرپاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے اپنے عہدے سے استعفیٰ کی خبر گردش کر رہی ہے۔ ایک فیس بک صارف نے شہباز شریف پریس کانفرنس کی ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “شہباز شریف استعفیٰ ، باجوہ نے عمران خان کو گولی مروائی، لونگ مارچ ختم، اگلے مہینے سے الیکشن ہیں، پورے پاکستان کو مبارک”۔لیکن یہاں ہم نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ شہباز شریف اپنے عہدے سے اب تک استعفی نہیں دیا ہے۔17 نومبر2022 کی ویڈیو کے ساتھ پوسٹ میں جو بقیہ دعوے کئے گئے ہیں، ہم اس کی تصدیق نہیں کر پائے ہیں۔

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے استعفیٰ کی خبر فرضی ہے
Courtesy:FB/Daliy-Movies

اب دوبارہ اپریل 2023 میں مذکورہ دعوے کے ساتھ شہباز شریف کی دوسری ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں ان کے استعفیٰ دینے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ حالانکہ شہباز شریف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کے مطابق ابھی بھی وہ پاکستان کے وزیر اعظم ہیں۔

Courtesy: FB/Amazing video

Claim

فیس بک پر ان دنوں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے استعفیٰ کی خبریں گردش کررہی ہیں۔ ان کی مختلف مواقع کی ویڈیوز کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کے عہدے سے استعفیٰ دنیے کا اعلان کردیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے عمران خان سے اسلام آباد لانگ مارچ روکنے اور الیکشن کروانے کی بھی بات کہی ہے۔ ایک صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “شہباز شریف نے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا اور عمران خان سے کہا کہ اب اپنا لانگ مارچ روک دو اور الیکشن کرواؤ”۔ بتادوں کہ مذکورہ کیپشن کے ساتھ نواز شریف کی بھی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے استعفیٰ کی خبر فرضی ہے

Fact

وزیر اعظم شہباز شریف کے استعفیٰ دینے ،عمران خان کا لانگ مارچ روکنے اور پاکستان میں الیکشن کروانے سے متعلق وائرل پوسٹ کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ لیکن ہمیں ان کے وزیر اعظم عہدے سے استعفیٰ سے متعلق کوئی خبر نہیں ملی۔

البتہ عمران خان کے اسلام آباد لانگ مارچ سے متعلق 22 اکتوبر 2022 کو شائع شدہ ڈان نیوز کی ویب سائٹ پر ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے لاہور میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ لانگ مارچ کو اسلام آباد میں گھسنے نہیں دیں گے۔ اگر ان کے حواریوں نے ان کے ساتھ آنے کی کوشش کی تو قانونی کاروائی کی جائے گی۔

پھر ہم نے شہباز شریف کے ٹویٹر ہینڈل کو کھنگالا۔ جہاں ہمیں ان کے پروفائل پر پرائیم منسٹر آف پاکستان لکھا ہوا نظر آیا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ ابھی بھی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہیں۔

اس کے علاوہ ہم نے پاکستان کے سینئر صحافی کامران ساقی کو وائرل پوسٹ واہٹس ایپ پر بھیجا۔ انہوں نے جواب میں لکھا کہ “شہباز شریف کے استعفے کی خبر بے بنیاد ہے۔ یہ چند فیک سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے وائرل کی جارہی ہے۔ جسکا مقصد ان اکاؤنٹس کے فالورز بڑھانا لگ رہا ہے۔ ویسے بھی اس خبر کی عبارت سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی صحافی یا صحافتی ادارے کی بنائی خبر نہیں ہے۔ مثلا اس میں “استعفی” کا لفظ استعمال ہوا ہے اور ایسے ہی عمران سے کہا کے یعنی “کہ” کی بجائے “کے” کا استعمال بھی کیا گیا ہے”۔

انہوں نے مزید جواب میں لکھا کہ “عمران خان کے لانگ مارچ کو روکنے کے لئے حکومت نے اقدامات کر رکھے ہیں، جس سے امید ہے کہ بہت بڑی تعداد میں لوگ اسلام آباد کا رخ نہیں کریں گے۔ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوتے نظر آتے ہیں۔ گزشتہ روز کی ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس بہت اہم ہے”۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں ثابت ہوتا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف ابھی تک اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔ عمران خان کے لانگ مارچ سے نپٹنے کے لئے حکومت نے اقدامات کر رکھے ہیں اور ساتھ ہی الیکشن بھی اپنے وقت مقررہ پر ہونے کے امکانات ہیں۔ مزید معلومات کے لئے بتادوں یہ دعویٰ ایک بار پہلے بھی وائرل ہوچکا ہے، جس کا فیکٹ یہاں کلک کرکے پڑھا جاسکتا ہے۔

Result: False

اس آرٹیکل کو نئے مواد کے ساتھ 5 اپریل 2023 کو اپڈیٹ کیا گیا ہے۔

Our Sources:
Report Published by Dawn News, on 22 Oct, 2022.
Twitter handle of PM of Islamic Republic of Pakistan(Shehbaz Sharif)

Conversation with Kamran Saqi(A senior journalist of Paklistan)

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular