جمعرات, مارچ 28, 2024
جمعرات, مارچ 28, 2024

ہومFact Checkشاہین باغ کی بلقیس دادی نے ہاتھرس معاملے پر وامپنتھیوں کو نہیں...

شاہین باغ کی بلقیس دادی نے ہاتھرس معاملے پر وامپنتھیوں کو نہیں کہا جہادی

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ شاہین باغ کی بلقیس دادی نے ہاتھرس معاملے پر اپنے ایک پوسٹر کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ بائیں بازو کے جہادی(وام پنتھی) ہوش میں آجاؤ اور اس پر سیاست کرنا بند کرو۔

کیا ہے وائرل دعویٰ؟

سوشل میڈیاپر بلقیس دادی کا ہاتھ میں لئے ہوئے پوسٹر کی ایک تصویر وائرل ہورہی ہے۔جس میں لکھا ہے کہ “ہاتھرس پر سیاست بندکرو،وام پنتھی جہادی ہوش میں آؤ “لکھا ہوا ہے۔اس پوسٹر کو کِریٹلی میڈیا نامی یوزر نے شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

Fact Check / Verification

شاہین باغ کی بلقیس دادی کے حوالےسے وائرل دعوے کی اصل سچائی جاننے کےلئےہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ بلقیس دادی نے ہتھرس معاملے پر کیابیان دیا ہے؟اس دوران ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں اے بی پی نیوز پر 3اکتوبر کا ایک انٹرویو ملا۔جس میں انہوں نے کہا کہ متاثرہ اہل خانہ سے وہ ملنا چاہتی ہیں اور جو بھی مجرم ہے اسے پھانسی دینی چایئے۔

وہیں سرچ کے دوران ہمیں یوٹیوب پر ایک اور ویڈیو ملا۔جو وائرل پوسٹ سے ملتا جلتا ہے۔جس میں بلقیس دادی ہاتھ میں” جسٹس فار منیشا” لکھا ہوا پوسٹر لئے ہوئی ہیں۔

وہیں دوسری جانب جب ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں بولتا ہندوستان نامی نیوز ویب سائٹ پر وائرل پوسٹ ملا۔جس میں مذکورہ باتیں لکھی ہوئی ہیں۔

مذکورہ ویڈیو اور نیوزویب سائٹ پر ملی جانکاری سے واضح ہوچکا کہ بلقیس دادی جو پوسٹر ہاتھ میں لئے ہیں اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔پھر ہم نے سوشل میڈیا پر کچھ ٹولس کی مدد سے کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں کئی آفیشل اور اَن آفیشل ٹویٹر ہینڈل پردوطرح کے وائرل پوسٹ ملے۔جس میں”میں پوچھنا چاہتی ہوں ہتھرس کی متاثرہ کے گاؤ جانےکےلئے ویزا کہاں سے ملےگا؟(DALIT LIVES MATTER)لکھا ہوا ہے۔دوسرے میں “جسٹس فار منیشا”لکھا ہوا تھا۔درج ذیل میں یک بعد دیگرے ٹویٹ دیکھ سکتے ہیں۔

سمیت بلو کے پوسٹ۔

https://twitter.com/BluePan10159831/status/1312396405936332800

ہیمانشو والمیکی کے پوسٹ۔

انڈین مسلماہس نامی یوزر نے بھی اس پوسٹر پو شیئر کیا ہے۔

https://twitter.com/IndianMuslimahs/status/1312414727054663680

سبھی تحقیقات سے واضح ہوچکا کہ پوسٹر کے ساتھ چھیڑچھاڑ ہوا ہے۔پھر ہم نے دونوں تصاویر کا موازنہ کیا۔جس میں بہت سی کمیا ہمیں نظر آئیں۔جو در ج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

Viral image and the reality of real image

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ بلقیس دادی کے ہاتھ میں موجود پوسٹر کےساتھ چھیڑ چھاڑکی گئی ہے۔دادی جس پوسٹر کو ہاتھ میں لئے ہیں اسے یوزر نے ایڈیٹ کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔تاکے عوام میں گمراہی پھیلائی جاسکے۔

Result:FABRICATED

Our Sources

boltahindustan:https://boltahindustan.in/bh-news/shaheen-bagh-dadi-asked-where-will-i-get-a-visa-to-go-to-hathras/
World News Agency:https://www.youtube.com/watch?v=lAyvkOYDayI

Twitter:https://twitter.com/HimanshuValmi13/status/1312420740445147136

Twitter:https://twitter.com/BluePan10159831/status/1312396405936332800

Twitter:https://twitter.com/IndianMuslimahs/status/1312414727054663680

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular