گزشتہ بدھ کو بدعنوانی کے الزام میں استنبول کے میئر اکریم اماموگلو کو ترکی میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ جس کے بعد سے ترکی میں مظاہرے جاری ہیں۔ الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اکریم اماموگلو استنبول کے میئر و ترکی کے آئندہ صدارتی انتخابات میں اپوزیشن کے ممکنہ امیدوار ہیں۔
اسی تناظر میں 26 سیکنڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں بہت بڑی تعداد میں لوگوں و گاڑیوں کے ہجوم کو سڑکوں پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ترکی میں رجب طیب اردوغان کے خلاف جاری مظاہرے کی ہے۔
ایک ایکس صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “بریکنگ نیوز، اردوغان کے آمرانہ اقدامات سے تنگ آکر لاکھوں کی تعداد میں ترک عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے، استنبول، انقرہ اور ترابزون کے بعد ترکی کے شہر ازمیر میں بھی اردوغان کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے”۔

وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
وائرل دعوے کی تصدیق کے لئے ہم نے ویڈیو کے چند فریم کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ اسی اثنا میں ہمیں یہی وائرل کلپ نائجیرین کیتھولک نامی فیس بک پیج پر موصول ہوئی۔ پوسٹ کے کیپشن کا ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ ویڈیو پوپ فرانسس کے کیتھولک نژاد ملک تیمور لیستے کے تاریخی دورے کی ہے۔

مزید تلاش کرنے پر ہمیں یہی ویڈیو مراکش نیوز کے آفیشل ایکس ہینڈل پر 16 ستمبر کو شیئر شدہ ملی۔ پوسٹ میں اسے پوپ فرانسس کے تیمورـلیستے دورے کا بتایا گیا ہے۔

آزاد ملک بننے کے بعد یہ پہلی بار تھا جب کسی پوپ نے تیمورـلیستے کا دورہ کیا تھا۔ 10 ستمبر 2024 کو شائع ہونے والی ٹائم آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ اپنی 9-11 ستمبر کے اس سفر کے دوران مشرقی تیمور کے دلی میں پوپ فرانسس کے ساتھ دعاء کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر بھیڑ جمع ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق مشرقی تیمور میں منعقد اس پروگرام میں تقریباً 600,000 لوگوں نے حصہ لیا تھا۔

اسی ویڈیو کو گزشتہ سال ایک مختلف دعوے کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا تھا، جس کا فیکٹ چیک نیوزچیکر اردو نے کیا تھا۔
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات سے واضح ہوا کہ تیمور لیستے میں پوپ فرانسس کے دورے کی پرانی ویڈیو کو ترکی میں اکریم اماموگلو کی گرفتاری کے بعد جاری احتجاج کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔
Sources
Social Media Posts
Report published by Times of India on 10 Sept 2024
X post by Morocco News.