Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
خاتون پر پولس کی بربریت کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ دعویٰ ہے کہ کنیڈین پولس آفیسر حجاب پہنے مسلمان لڑکی کو بے رحمی سے مار پیٹ رہا ہے۔ ترکیہ اردو نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ویڈیو کو شیئر کر لکھا ہے کہ “یہ دنیا کے مہذب ترین ملک کینیڈا کی پولس ہے، حجاب پہنے مسلمان لڑکی کے سر سے حجاب اتارنے کا طریقہ دیکھیں، یہ ممالک مسلم دنیا کو انسانی حقوق اور خواتین کے احترام کا سبق سکھاتے ہیں”۔
مذکورہ دعوے کے ساتھ ویڈیو کو فیس بک اور یوٹیوب پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔ جس کا لنک، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Fact
خاتون پر پولس کی بربریت کی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں کنیڈین نیوز ویب سائٹ سی ٹی وی نیوز پر شائع 23 جولائی 2021 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق وائرل ویڈیو میں جس خاتون پر پولس بربریت کر رہی ہے اس کا تعلق کنیڈا کے کیلگیری سے ہے۔ رپورٹ میں خاتون کا نام ڈالیا کافی بتایا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سیاہ فام خاتون کو پولس نے اس بے رحمی سے زمین پر دے مارا، بعد میں اس کی موت بھی ہو گئی۔ لیکن رپورٹ میں کہیں بھی اس کے مذہب کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں کیلگیری ہیرالڈ نام کے یوٹیوب چینل پر یہی ویڈیو ملی جسے 27 اکتوبر 2020 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔ جس میں آپ صاف طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ خاتون نے حجاب نہیں پہنا ہوا ہے، بلکہ اس کے سر پرہیئر بینڈ نما کپڑا ہے، جسے پولس ہٹانے کی کوشش کرتی ہے تو اسے ہٹانے سے وہ منع کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔
بتادوں کہ اس ویڈیو کو 2020 میں فرانس کی مسلمان خاتون کا بتاکر بھی شیئر کیا گیا تھا۔ جس کا فیکٹ چیک نیوز چیکر اردو ٹیم پہلے ہی کر چکی ہے۔
اب یہ واضح ہوا کہ کنیڈین مجرم خاتون پر پولس کی بربریت کی ویڈیو پرانی ہے اور پورے ویڈیو میں خاتون کو بغیر حجاب کے دیکھا جا سکتا ہے۔
Result: False
Our Sources
Report pblished by CTV News on 23 July 2021
Video report published by Calgary Herald on 27 Oct 2020
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.