اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckViralFact Check: مولانا طارق جمیل کے انتقال کی فرضی خبر وائرل

Fact Check: مولانا طارق جمیل کے انتقال کی فرضی خبر وائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مبلغ اسلام مولانا طارق جمیل کا انتقال ہو گیا ہے۔

مولانا طارق جمیل کے انتقال کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
Courtesy: Facebook/ Trendghost

Fact

سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا تو ہمیں ایک ‘لوگو’ پر ‘توقیر بلوچ’ لکھا ہوا نظر کیا۔ ہم نے یوٹیوب پر توقیر بلوچ کیورڈ سرچ کیا، جہاں ہمیں اس نام کے یوٹیوب چینل پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں صرف طارق جمیل کی موت کا ذکر ہے۔ کمنٹ پڑھنے پر معلوم ہوا کہ مولانا طارق جمیل کی نہیں بلکہ پاکستانی اداکار طارق جمیل کی موت ہوئی ہے۔

Courtesy: YouTube/ Tauqeer Baloch

ڈان نیوز کے مطابق اداکار طارق جمیل پراچہ کی موت 9 اپریل 2023 کو ہوئی تھی۔ وہ پاکستان کے ڈراما انڈسٹری کے  سینئر اداکار اور پروڈیوسر تھے۔

Courtesy: Dawn News

پھر ہم نے مولانا طارق جمیل اور ان کے بیٹے یوسف جمیل کے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈلس کو کھنگالا۔ جہاں ہمیں ایسی کوئی پوسٹ نہیں ملی، جس میں ان کے موت کی اطلاع دی گئی ہو۔ البتہ طارق جمیل کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ان کا 13 اپریل 2023 کو لائیو بیان والا ویڈیو ملا۔ اب اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی موت کی خبر فرضی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان کے سینئر صحافی کامران ساقی نے بھی مولانا طارق جمیل کے انتقال کی خبر کو فرضی قرار دیا ہے۔

مولانا طارق جمیل کے انتقال کی فرضی خبر کئی بار وائرل ہو چکی ہے۔ جسے نیوز چیکر اردو کی جانب سے پہلے بھی ڈیبنک کیا جا چکا ہے۔

Result: False

Our Sources
Video uploaded on YouTube channel by Tauqeer baloch on 9 Apr 2023
Report published by Dawn news on 9 Apr 2023
Conversation with Pakistani journalist Kamran Saqi


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular