جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckViralFact Check: دو لڑکے اور ایک لڑکی پر کئے جا رہے تشدد...

Fact Check: دو لڑکے اور ایک لڑکی پر کئے جا رہے تشدد کی ویڈیو کو مذہبی رنگ دے کر کیا جا رہا ہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

فیس بک اور ٹویٹر پر دو ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جس میں مرد و خواتین دو لڑکے اور ایک لڑکی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ “دو ہندو لڑکے کے مسلم لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے پر گاؤں کے مسلمانوں نے ان دونوں ہندو لڑکوں اور لڑکی کو جم کر مارا پیٹا”۔

ہندو لڑکے کے مسلم لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے کی نہیں ہے یہ ویڈیو۔
Courtesy: Facebook/ Sarmadkhan7619

Fact

وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دینک بھاسکر پر 2 سال پرانی رپورٹ ملی۔ جس میں ویڈیو کو اترپردیش کے شاملی کے کیرانا کا بتایا گیا ہے۔ رپورٹ میں ایک لڑکا شادی شدہ لڑکی کے سسرال اپنے ساتھی کے ساتھ ملنے پہنچا تھا۔ اس دوران اہل خانہ نے دونوں کو موقع سے پکڑ لیا اور انہیں جم کر مارا پیٹا۔ رپورٹس میں لڑکی کے معشوق کا نام آفتاب بتایا گیا ہے۔

Courtesy: Dainik bhaskar

ہندو لڑکے کے مسلم لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے والے دعوے کی کیا ہے سچائی؟

کیرانہ پولس کے مطابق اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ہندو لڑکے کے مسلم لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے پر پٹائی کی نہیں بلکہ دونوں فریقین کا تعلق مسلم سماج سے ہی ہے۔

مذکورہ وائرل ویڈیو کو دو سال بھی پہلے مذہبی رنگ دے کر شیئر کیا جا چکا ہے۔ نیوز چیکر اردو کا فیکٹ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

Result: Partly False

Our Sources
Reports published by Dainik bhaskar 2 years ago
Tweet by Shamli police on 4 Aug 2021


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular