بدھ, اپریل 24, 2024
بدھ, اپریل 24, 2024

ہومFact CheckWeekly Wrap:پانچ منٹ میں ہفتے کی 4 اہم تحقیقات پڑھیں

Weekly Wrap:پانچ منٹ میں ہفتے کی 4 اہم تحقیقات پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

اس ہفتے کی 4 وائرل پوسٹ کی تحقیقات محض 5 منٹ میں  یک بعد دیگرے سلائڈ میں پڑھیں ۔جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کاف وائرل ہوا ہے۔ درج ذیل میں لکھے تحقیقات کو مختصر الفاظ میں پڑھیں۔

سائنسدان سارہ العمری کی تصویر کو بھارتیہ نزاد صالحہ جبین کا بتاکر سوشل میڈیا پر کیاجارہا شیئر

یوزر کا دعویٰ ہے کہ “بھارت کی صالحہ جبین نامی خاتون نے امریکی فوج کی پہلی مسلم جنرل بنائی گئیں ہیں۔جبکہ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔سائنسدان سارہ العمری کی تصویر کو بھارتیہ نزاد صالحہ جبین کا بتاکر سوشل میڈیا پر کیاجارہا شیئر۔

پوری پڑتال یہاں پڑھیں

حضرت محمدﷺ نے نہیں باندھے تھے 1400 سال پہلے رسی میں پتھر

یوزرس کا دعویٰ ہے کہ اس پتھر حضرت محمدﷺ نے 1400 سو سال پہلے باندھے تھے۔ جو آج بھی ویسے ہی کھڑے ہیں۔ جبکہ یہ دعویٰ فرضی ہے۔ شعبان محمدعباس نے مصر کے قاہرہ ایئرپورٹ پر اس پتھر کو اپنے ہاتھوں سے بنایا ہے۔

پوری تحقیقات یہاں پڑھیں

دوسال پرانی بائیں بازو کی ریلی کی تصویر کو حال کے دنوں کا بتاکر سوشل میڈیا پر کیا جارہاہے شیئر

یوزر نے دو تصاویر شیئر کی ہیں۔یوزر کا دعوی ہے کہ بنگال میں ہوئی سی پی آئی اور کانگریس کی مشترکہ ریلی کی تصویر ہے۔۔جبکہ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔یہ تصویر 3فروری 2019 کی ہے۔کانگریس اور سی پی آئی ایم کی مشترکہ ریلی نہیں ہے۔

یہاں پڑھیں پوری تحقیقات

دوہزاراٹھارہ کے ویڈیو کو مذہبی رنگ دے کر سوشل میڈیا پر کیاجارہاہے شیئر

یوزر کا دعوی ہے کہ لندن میں الجیریا کا مسلم تاریکین وطن ہے۔ جو کھانے میں تھوک رہا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وائرل ویڈیو کا الجیریا مسلم تاریکین وطن سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نا ہی یہ ویڈیو لندن کا ہے۔ بلکہ ویڈیو میں نظرآرہا شخص یونائیٹیڈ اسٹیٹ کے میشیگن کے ڈیٹرائٹ شہر کا ہے۔

پوری پڑتال یہاں پڑھیں

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular