Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اس ہفتے کی 3 وائرل پوسٹ کی تحقیقات محض پانچ منٹ میں یک بعد دیگرے سلائڈ میں پڑھیں۔ جس نے اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی سرخیاں بٹوری ہیں۔
یوزر کا دعوی ہے کہ کمبھ پر گیان دینے والے کا جی بھر گیا ہو تو یہ حیدرآباد افطار پارٹی کی بھیڑ بھی دیکھ لیں۔جبکہ سچائی یہ ہے کہ وائرل ویڈیو حیدرآباد افطار پارٹی کی نہیں ہے۔ بلکہ یہ ویڈیو سنبھل کی ہے۔ جہاں مدرسہ انجمن معاون الاسلام کے مہتمم حضرت مولانا عبدالمؤمن ندوی کے جنازے میں کافی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی
یوزر کا دعویٰ ہے کہ کمبھ میلے کے حوالے سے یہ خبر نیوز چینل والے نہیں دکھا رہے ہیں۔ 3 / 3 لاش ایک ساتھ جلائی جا رہی ہیں۔ کمبھ سے جب یہ سب واپس اپنے گھروں شہروں میں آٸیں گے تو اس وقت کیا حال ہوگا ۔حالانکہ کمبھ میں 2 لاکھ عقیدتمند کرونا کے شکار ہوچکے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ ہریدوار کمبھ میلے میں آئے 2100 سے زائد عقیدت مند کرونا کے شکار ہوئے ہیں۔ دولاکھ والا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ جس تصویر کو حال کے کمبھ میلے کا بتایا جارہا ہے وہ در اصل کاشی کے منی کرنیکا شمشان گھاٹ کی ہے اور کم از کم 4 سال پرانی ہے۔
یوزر کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عاشق رسولؐ کے ساتھ وحشیانہ سلوک کر رہے ہیں۔ یوزر نے مزید لکھا ہے کہ “اس مسجد کا حال دیکھو یہ جموں کشمیر کی مسجد یا فلسطین کی مسجد نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کی مسجد ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وائرل ویڈیو پاکستان کی مسجد کا نہیں ہے۔ بلکہ جموں کشمیر کے شوپیاں ضلع کی مسجد کا ہے۔ جہاں ملیٹنٹوں اور فوجیوں کے درمیان جھڑپ میں مسجد کو نقصان پہنچا تھا۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 12, 2025
Mohammed Zakariya
June 21, 2025
Mohammed Zakariya
May 31, 2025