جمعرات, دسمبر 26, 2024
جمعرات, دسمبر 26, 2024

HomeFact CheckWeekly Wrap میں آج پڑھیں وائرل پوسٹ کی5 اہم تحقیقات

Weekly Wrap میں آج پڑھیں وائرل پوسٹ کی5 اہم تحقیقات

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

آج ہم آپ کےلیےہفتہ واری خبر (Weekly Wrap) میں کچھ ایسے وائرل کی حقائق کو سامنے رکھیں گے ۔جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا ہے۔درج ذیل میں یک بعد دیگرے اسٹوری کو ملاحظہ فرمائیں۔

کیا وائرل ویڈیو میں نظرآرہی لڑکی ہاتھرس واقعے کی متاثرہ ہے؟

ویڈیو کو ہاتھرس متاثرہ کا بتایاجارہا ہے جبکہ ویڈیو میں نظرآرہی خاتون مارکیٹنگ اور ای کامرس کمپنی سیف شاپ انڈیا کی ایسوسی ایٹ ہیں۔

پوری تحقیق یہاں پڑھیں۔

کیاسچ میں سی ایم یوگی نے کہاٹھاکروں کا خون گرم ہوتاہے؟

سی ایم یوگی کے حوالے سے جو دعویٰ ہتھرس عصمت ریزی کے حوالے سےکیا جارہا ہے انہوں کہا ہے کہ ٹھاکروں کاخون گرم ہوتا ہے غلطیاں کرجاتے ہیں تو یہ سراسر فرضی دعویٰ ہے۔سی ایم یوگی نے اس طرح کے بیانات نہیں دیئے ہیں۔

پوری خبر یہاں پڑھیں۔

کیا سچ میں بلقیس دادی نے کہا وام پنتھی جہادی ہوش میں آجاؤ؟

بلقیس دادی کے ہاتھ میں موجود پوسٹر کےساتھ چھیڑ چھاڑکی گئی ہے۔دادی جس پوسٹر کو ہاتھ میں لئے ہوئی ہےاسے یوزر نے ایڈیٹ کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔

یہاں پڑھیں پوری پڑتال۔

 نتیش کمار کے نام سے لگائے گئے  پوسٹر کو فرضی دعوے کے ساتھ  کیوں کیاجارہے شیئر؟

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تصویر والے بینر میں ایڈیٹ کرکے سوشل میڈیا پر عوام کو گمراہ کرنے کی غرض سے شیئر کیا گیا ہے۔تاکہ نتیش کمار عوام کی نظر میں غلط ثابت ہوسکے۔

یہاں پڑھیں پوری تحقیق۔

کیاوائرل ویڈیو میں نظرآرہی خاتون اٹل بہاری واجپئی کی بھتیجی ہے؟

جس خاتون کو اٹل بہاری واجپئی کی بھتیجی بتایاجارہا ہے وہ دراصل عطیہ علوی نامی سماجی کارکن ہے۔البتہ یہ دعویٰ صحیح ہے کہ اٹل بہاری واجپئی کی بھتجیی نےدوسال پہلے بی جے پی کو کھری کھوٹی سنائی تھی۔

یہاں پڑھیں پوری خبر۔

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular