Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ہفتہ واری خبر میں آج ہم 5 ایسے وائرل دعوے کی حقائق کو سامنے رکھیں گے ۔جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا تھا۔ درج ذیل میں یک بعد دیگرے اسٹوری ملاحظہ فرمائیں۔
اس ہفتے سول میڈیا پر ایک منٹ 40 سیکینڈ کے ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ غیر مسلم لڑکے مسلم لڑکی کو بھگا کر لے جا رہے تھے، تبھی گاؤں کے لوگوں نے انہیں پکڑ لیا اور لاٹھی ڈنڈوں سےجم کر پٹائی کی۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ مذہبی رنگ دے کر شیئر کیا گیا ویڈیو گمراہ کن ہے۔ جن لڑکوں کی پٹائی کی جارہی ہے وہ مسلم ہیں اور لڑکی بھی مسلم ہے۔ یہ معاملہ آپسی تنازع کا ہے، شادی شدہ لڑکی نے اپنے پرانے عاشق کو ملنے سسرال بلایا تھا۔ جس کے بعد گھر والوں نے موقع سے انہیں پکڑ لیا اور لڑکے اور لڑکی دونوں کی جم کر پٹائی کر دی۔
اس ہفتے ہیومن سیل کی اس تصویر کو خودربین سے لی گئی ہے۔ جسے سیکڑوں گنا بڑا کیا گیا ہے۔انسانی جسم میں کھربوں بلین خلیات ہیں اور یہ تصویر صرف ایک انفرادی خلیہ کی ہے۔ اس کی بناوٹ، ساخت اور شکل یقیناً کسی کی سمجھ بھی نہ ہوگی، کیونکہ جدید سائنس اور انسان نے اس کی تخلیق نہیں کیا تو پھر ان خلیات کا بنانے والا کون ہے؟ جبکہ سچائی یہ ہے کہ وائرل تصویر ہیومن سیل(انسانی خلیہ) کی تصویر نہیں ہے بلکہ رشل کائیٹلی نامی شخص کی بنائی ہوئی جانوروں کی خلیہ کا ڈیجیٹل پینٹنگ ہے۔
بچی کی ایک تصویر کو الجیریا کا آتشزدگی کا بتاکر شیئر کی جا رہی ہے۔ یوزر کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ الجیریا میں آگ لگی کی وجہ سے 42 افراد کی جان جا چکی ہیں۔ جبکہ بچی کی یہ تصویر الجیریا آتشزدگی کی نہیں ہے، بلکہ یونان کے ایوا شہر کی ہے۔ جہاں ایلیٹینا نامی بچی اپنے والد کا انتظار کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر کلاسک ڈانس کر رہا جوڑا انسان نہیں ہے بلکہ روبوٹ ہے۔ ان روبوٹس کو چین میں تیار کیا گیا ہے اور شنگھائی ڈزنی لینڈ میں پلے کیا گیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ آئیس اسکیٹنگ رقص کر رہا جوڑا انسان ہے روبوٹس نہیں۔ رپورٹس کے مطابق اسکیٹنگ ڈانس کر رہی خاتون کا نام نومی لینگ ہے اور مرد کا نام الیکسی تیکونوف ہے۔
اس ہفتے ایک ڈانس کا ویڈیو خوب شیئر کیا گیا۔ یوزرس کا دعویٰ تھا کہ پاکستان کے ڈی جی اینٹی کرپشن کے افسر ڈانس کلب میں ڈانسر کے ساتھ رقص کر رہے ہیں۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ لڑکی کے ساتھ رقص کر رہا شخص پاکستان کے سندھ کا ڈی جی اینٹی کرپشن افسر نہیں ہے۔ بلکہ وائرل ویڈیو میں بھارت کی سوشل میڈیا انفلواینسر نیکیتا شرما اور ان کے والد ہیں جو ساتھ گھر میں رقص کر رہے ہیں۔۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
February 13, 2025
Mohammed Zakariya
February 12, 2025
Mohammed Zakariya
February 11, 2025