Authors
Claim
واہٹس ایپ پر مجسمے کو توڑتی ہوئی ایک خاتون کی ویڈیو کو سعودی عرب کے سُپر مارکیٹ کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب کی سُپر مارکیٹ میں مورتیاں فروخت کی جا رہی تھی، تبھی وہاں موجود ایک عرب خاتون نے مجسمے کو توڑ دیا۔
Fact
مجسمے کو توڑتی ہوئی خاتون والی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 16 اگست 2020 کو وائرل ویڈیو کے کیفریم کے ساتھ شائع شدہ انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق یہ معاملہ بحرین کی ایک سپر مارکیٹ کا ہے۔ جہاں برقعہ پوش خاتون نے گنپتی کی مورتیوں کو توڑا تھا۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق 16 اگست 2020 کو مملکت بحرین کی وزارت داخلہ کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ ملا۔ جس میں بحرین پولس نے ظفیر شہر میں موجود دکان میں رکھے مجسمے کو توڑنے کے الزام میں 54 سالہ خاتون کے خلاف کاروائی کا ذکر کیا ہے۔ حالانکہ اس ویڈیو کو اگست 2020 میں دبئی کا بتاکر بھی شیئر کیا گیا تھا، جس کا فیکٹ چیک آپ اردو میں یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو سعودی عرب کے سُپر مارکیٹ کی نہیں ہے، بلکہ بحرین کے ظفیر شہر میں موجود ایک دکان کی ہے، جہاں خاتون نے ہندوؤں کے بھگوان گنپی کے مجسمے کی بے حرمتی کی تھی۔
Result: False
Sources
Report published by India Today on 16 Aug 2020
X post by @moi-bahrain on 16 Aug 2020
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔