Friday, March 14, 2025
اردو

Fact Check

امریکی صدر جوبائیڈن اور پاک پی ایم عمران خان کی یہ تصویر ترمیم شدہ ہے

banner_image

سوشل میڈیا پر ان دنوں امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ پاک پی ایم عمران خان کی تصویر کو مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ ایک صارفین کا دعویٰ ہے کہ “یو این جنرل اسمبلی میں شرکت نہ کرنے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ میرے کپتان بائیڈن سے ملاقات میں مصروف تھے”۔

امریکی صدر جوبائیڈن اور پاک پی ایم عمران خان کی تصویر کا اسکرین شارٹ
Courtesy:Twitter @Attiiq11

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ دورے کے بعد پڑوسی ملک پاکستان میں اثر دیکھنے کو ملا۔ گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کیا تھا۔ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ جس کے بعد پاک پی ایم عمران خان کی امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ ایک تصویر سوشل نیٹورکنگ سائٹ پر گردش کرنے لگی۔

اس تصویر کو صارفین ان دونوں کی ملاقات کا بتا رہے ہیں اور کچھ صارفین اسے مزاحیہ انداز میں بھی شیئر کر رہے ہیں۔ فیس بک پر وائرل پوسٹ کو آپ گیلری میں دیکھ سکتے ہیں۔

وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

امریکی صدر کے ساتھ پاکستانی وزیر اعظم کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اسکرین پر کئی خبریں ملیں۔ جس میں صدر جوبائیڈن کی تصویر کے ساتھ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نظر آرہے ہیں۔

پھر ہم نے “پی ایم مودی کی امریکی صدرجوبائیڈن سے ملاقات” کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں انڈیا ڈاٹ کام، نو بھارت ٹائمس اور انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ پر وائرل تصویر سے ملتی جلتی تصویر ملی۔ جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جوبائیڈن گلے ملتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ان خبروں میں شائع تصویر کو دیکھنے سے صاف واضح ہوتا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے چہرے پر پاکستانی پی ایم کی تصویرص ایڈیٹ کرکے لگائی گئی ہے۔

درج ذیل میں دونوں تصاویر کا فوٹو شاپ کی مدد سے موازنہ کیا گیا ہے۔ جس سے آپ با آسانی دونوں میں تفریق کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کی نہیں ہے یہ وائرل تصویر

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ پاک پی ایم عمران خان کی تصویر ایڈیٹ شدہ ہے۔


Result: Manipulated Media


Our Sources

India Today

India.Com

NBT


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔