Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر پیرا ٹروپرس سے اتر رہے لوگوں کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں صارف نے لکھا ہے کہ “روسی فوج پیرا شوٹ خارکوف کے قریب یوکرین میں اتر رہے ہیں”۔
فیس بک اور ٹویٹ پر بھی دیگر صارفین ویڈیو کو روس کی جانب سے یوکرین میں پیرا ٹروپرس کے ذریعے فوجی اتارنے کا بتاکر شیئر کر رہے ہیں۔
نیوز چیکر روس کے یوکرین پر حملے کے حوالے سے وائرل پوسٹ کو پہلے بھی ڈیبنک کر چکی ہے۔ جسے آپ یہاں کلک کر کے دیکھ سکتے ہیں۔
Fact Check/Verification
روسی فوجیوں کی جانب سے یوکرین پر پیرا ٹروپرس کے ذریعے حملے کے نام پر وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو ین ڈیکس پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں روسی ویب سائٹ کا لنک فراہم ہوا۔
مذکورہ ویب سائٹ پر پیرا ٹروپرس والی وائرل ویڈیو 17 دسمبر 2018 کو روسی کیپشن کے ساتھ شائع کی گئی ہے۔ ترجمہ کرنے پر پتا چلا کہ اس میں دکھا رہ ہیں کہ روسی پیراٹروپرس کیسے نظر آتے ہیں۔
مذکورہ کیپشن کے ساتھ ہمیں الیسسٹم نامی ویب سائٹ پر 24 دسمبر 2018 کو اپلوڈ شدہ وائرل ویڈیو ملی۔
یہی 0:49 سیکنڈ کی ویڈیو 20 مارچ 2019 کو ایک دوسری ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کی گئی ہے۔
ویڈیوز کے نیچے دی گئی جانکاری کے مطابق “میں نے اسے کوسٹروما کے قریب دیکھا”۔ کوسٹروما مغربی روس میں دریا کے کنارے بسا ایک شہر ہے۔
ہمیں تحقیقات کے دوران ‘میڈ ان روس‘ نامی فیس بک پیج پر18 ستمبر 2016 کو پوسٹ کی گئی مذکورہ ویڈیو ملی۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق یہ ویڈیو 2014 میں بنائی گئی تھی۔
متعدد گوگل ریورس امیج اور مطلوبہ الفاظ کی تلاش کے باوجود ہمیں وائرل ویڈیو کے سلسلے میں مزید معلومات حاصل نہ ہو سکیں۔ تاہم مذکورہ میں ملی جانکاری سے پتا چلا کہ ویڈیو کلپ کم از کم پچھلے آٹھ سالوں سے انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ لیکن اس کا تعلق حالیہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ سے نہیں ہے۔
Conclusion
ہماری تحقیقات سے پتا چلا کہ پیرا ٹروپرس کو یوکرین میں اترتے ہوئے دیکھے جانے والے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو دراصل کم ازکم 8 سال پرانی ہے اور حالیہ یوکرین پر روس کے حملے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
Result – False Context / False
OurSources
Facebook Page of Made in Russia
وٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.