Authors
Claim
حماس اور اسرائیل کے مابین لڑائی کے دوران ایک منہدم ہورہی مسجد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ فلسطین میں اس اذان دینے والے کی آواز کو ہمیشہ کے لئے خاموش کر دیا گیا اور شہادت بھی ایسے وقت میں نصیب ہوئی کہ وہ نماز کے لئے مسلمانوں کو صدا لگا رہا تھا۔
Fact
حي على الصلاة کی صدا لگتے ہی منہدم ہورہی مسجد والی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ترکش نیوز ویب سائٹ اسلامی انویٹیشن ترکی اور ریمی سنگ سب یون نامی یوٹیوب چینل پر ایک منٹ 50 سیکینڈ پر مشتمل ایک ویڈیو ملی۔ جس کے ایک منٹ 11 سیکینڈ کے بعد وائرل ویڈیو جیسا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ جس میں اس ویڈیو کو ملک شام(سیریا) کا بتایا گیا ہے۔ جہاں آئی ایس آئی ایس کے لوگوں نے اویس القرنی مسجد کو منہدم کردیا تھا۔ بتادیں کہ اس ویڈیو کو یوٹیوب چینل پر جون 2014 میں شائع کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ منہدم ہو رہی مسجد والی ویڈیو کے حوالے سے دیگر میڈیا رپورٹس یہاں، یہاں اور یہاں پڑھیں۔ ان رپورٹس کے مطابق منہدم ہورہی مسجد ملک شام کے رَقَّہ میں موجود مسجد اویس القرنی ہے۔
نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ حي على الصلاة کی صدا لگتے ہی منہدم ہورہی مسجد والی ویڈیو تقریباً 9 سال پرانی اور شام (سیریا) کی ہے۔
Result: False
Sources
Video published by YouTUbe Channel Remi Sung Sub Yoon on 8 June 2014
Reports published by CNN and Islamic Invitation Turkey on 2014/2018
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔