Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
پاکستانی نیوز اینکر اقرار الحسن کی یہ ویڈیو انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کے دفاتر کی ویڈیو بناتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد، ان پر ہوئے تشدد کی ہے۔
Fact
ویڈیو تقریباً 2 برس پرانی ہے، جب پاکستانی آئی بی کے ایک اہلکار کے کرپشن کوبے نقاب کرنے کی وجہ سے اقرار الحسن اور ان کی ٹیم کو ظلم وستم کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ان دنوں پاکستان میں پیر حق خطیب کے کرامات اور ان کو بے نقاب کرنے کی کوشش کرنے والے پاکستانی اے آر وائی نیوز اینکر اقرار الحسن موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔ گزشتہ دنوں اقرار الحسن نے پیر حق خطیب کو چیلنج دیا تھا کہ وہ اپنے کرامات ان کے سامنے دکھائیں۔ جس کے بعد گزشتہ دنوں نیوز اینکر اقرار الحسن شُف شُف والی سرکار کے آستانے پر گئے تھے، اقرار الحسن کی ٹیم اور پیر حق خطیب کے لوگو کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔
اب اسی واقعے سے منسوب کرکے سوشل میڈیا پر اے آر وائی نیوز اینکر اقرار الحسن کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں وہ زخمی حالت میں نظر آرہے ہیں اور اپنا اور اپنے والد کا نام بتا رہے ہیں، ساتھ ہی وہ یہ بھی بتا رہے ہیں کہ ان کے ساتھ یہ حادثہ آئی بی آفس میں پیش آیا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “ایک بار پھر اقرار الحسن پر تشدد، یہ حادثہ آئی بی آفس میں اس وقت ہوا جب وہ وہاں کی خفیہ ویڈیو بنا رہے تھے”۔
ہارون انجم نامی ایکس ہینڈل نے ویڈِیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “سید اقرار الحسن ولد سید محمد اسماعیل، ایک مرتبہ پھر ٹھکائی، انٹیلیجنس بیورو کے دفاتر کی ویڈیو بناتے ہوے پکڑا گیا، یہ ملک دشمن عناصر ہیں جو بیرونی ایجنڈے پر گامزن ہیں”۔
Fact Check/ Verification
پاکستانی نیوز اینکر اقرار الحسن کی زخمی حالت والی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 15 فروری 2022 کو شیئر شدہ پاکستان ڈراما بیسٹ سین نامی فیس بک پیج پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے مطابق یہ ویڈیو ٹیم سر عام کے اینکر اقرار الحسن پر ہوئے تشدد کے بعد انہیں کراچی کے عباسی اسپتال میں داخل کرائے جانے کی ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں پاکستان کی معروف نیوز ویب سائٹ ڈان نیوز پر 15 فروری 2022 کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق اقرار الحسن اور ان کی ٹیم کو انٹیلیجنس بیورو کے ایک اہلکار کی کرپشن بے نقاب کرنے کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں شائع کی گئی دیگر ویڈیوز میں اقرار الحسن کو زخمی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ لہٰذا اس رپورٹ سے یہ واضح ہو گیا کہ ویڈیو پرانی ہے اور اس کا حالیہ واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مذکورہ واقعے کے حوالے سے نیوز اینکر سید اقرار الحسن نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر 16 فروری 2022 کو وضاحتی ویڈیو بھی جاری کیا تھا۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ پاکستانی نیوز اینکر اقرار الحسن کی زخمی حالت والی یہ ویڈیو حالیہ دنوں کی نہیں ہے بلکہ تقریباً 2 برس پرانی ہے۔ لیکن ان پر یہ تشدد آئی بی کے ایک کرپٹ اہلکار کے اسٹنگ آپریشن کے دوران پکڑے جانے کے بعد کیا گیا تھا۔
Result: Missing Context
Sources
Facebook post by saqib.103 on 15 Feb 2022
Report published by Dawn News on 15 Feb 2022
Facebook post by Iqrar Ul Hassan on 16 Feb 2022
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.