Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو خوب گردش کررہا ہے۔ ویڈیو میں پولس ملازم کا لباس پہنے ایک شخص پہلے ایک لڑکا اور لڑکی سے بحث و مباحثہ کرتا ہے۔ پھر غصے میں لڑکے کو دھکا مارتا ہے اور اس کے بعد لڑکے کو گولی مار دیتا ہے۔ پھر جب لڑکی پولس والے پر چلاتی ہے تو اسے بھی گولی مار دیتا ہے۔اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
کچھ لوگ وائرل ویڈیو کو ہریانہ پولس ملازم کی غنڈا گردی کا بتا رہے ہیں تو کچھ مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع کا بتا رہے ہیں۔ جبکہ کچھ یوزرس گجرات کے سورت سول اسپتال کے باہر کا بتا رہے ہیں۔
وائرل ویڈیو کا سچ جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور ان میں سے کچھ فریم کو ریورس امیج سرچ کیا ۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ پھر ہم نے گوگل پر کچھ کیورڈ سرچ کیا پر یہاں بھی ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق کوئی میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھیں:کیا بیجاپور نکسلی حملے میں شہید ہوئے جوانوں کی ہیں یہ تصاویر؟
ہم نے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا تو ہمیں ویڈیو کے پیچھے ”فرینڈس کیفے” لکھا ہوا نظر آیا۔ پھر ہم نے اس سے متعلق گوگل کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں وائرل ویڈیو میں نظر آرہے کیفے سے ملتی جلتی تصویر ملی۔جو کرنال کے ”فرینڈس کیفے” کی تھی۔ پھر ہم نے فرینڈ کیفے کرنال سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ویڈیو حال کے دنوں کا نہیں ہے، بلکہ تین مہینے پرانا ہے۔ انہوں نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ وائرل ویڈیو ایک ویب سیریز کی شوٹنگ کی ہے۔
مذکورہ معلومات سے پتاچلا کہ وائرل ویڈیو کرنال کا ہے۔ پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق یوپی پولس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک پوسٹ ملا۔ جس میں یوپی پولس نے اس ویڈیو کو ایک ویب سیریز کا ویڈیو بتایا ہے۔ یوپی پولس نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ یہ ویڈیو گڑگاؤں میں موجود ایک کیفے کے باہر کا ہے۔جہاں ویب سیریز کی شوٹنگ ہوئی تھی ۔اس بات کی تصدیق کیفے کے منیجر بھی کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گجرات میں ریلوے ٹریک سے گھرجارہیں مزدوروں سے پولس وصول رہی ہے پیسے؟
ٹویٹر ایڈوانس سرچ کے دوران ہمیں یوپی پولس کے راہل شریواستو نامی افسر کا ایک ٹویٹ ملا۔ راہل شریواستو نے اپنے ٹویٹ میں وائرل ویڈیو کو ایک ویب سیریز کا بتایا ہے۔انہوں نے مزید لکھا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کافی وائرل ہورہا ہے۔جس میں ایک پولس والا ریستوران کے باہر دو لوگوں پر گولی چلا رہا ہے۔ جب ہم نے وائرل ویڈیو کا ویری فیکیشن کیا تو پتا چلا کہ اس ویڈیو کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔یہ ویڈیو دراصل ایک ویب سیریز کی شوٹنگ کے دوران کی ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں فیس بک پیج پر کرنال پولس کا بیان بھی ملا۔ جس میں انہوں نے بھی یہی بات کہی ہے کہ وائرل ویڈیو ایک ویب سیریز کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا پولس کے ساتھ کھڑا نابالغ بچہ وکاس دوبے سے خطرناک ہے؟
نیوزچیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پولس ملازم کے گولی باری والا وائرل ویڈیو ایک ویب سیزر کی شوٹنگ کی ہے۔ اس ویڈیو کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ویڈیو کی شوٹنگ گڑگاؤں کے فرینڈس کیفے کے باہر تین مہینے پہلے ہوئی تھی۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
April 22, 2025
Mohammed Zakariya
April 17, 2025
Mohammed Zakariya
April 2, 2025