ہفتہ, اکتوبر 12, 2024
ہفتہ, اکتوبر 12, 2024

ہومFact CheckFact Check: کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر لہرایا گیا پاکستانی پرچم؟ وائرل دعوے...

Fact Check: کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر لہرایا گیا پاکستانی پرچم؟ وائرل دعوے کا اصل سچ یہاں پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
کرناٹک میں بھارتی ترنگا ہٹاکر پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔
Fact
ویڈیو میں نظر آرہا پرچم پاکستانی نہیں بلکہ ایک مسلم مذہبی جھنڈا ہے، جسے کرناٹک کے بھٹکل میں مقامی تنظیم کے حامیوں کی جانب سے لہرایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں کچھ لوگ ایک چوراہے پر ہرے رنگ کا پرچم لہراتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔

کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر پاکستانی پرچم لہرایا
Courtesy: Twitter @KKamboh

Fact Check/ Verification

دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ گوگل کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 13 مئی 2023 کو ‘ٹی وی9 کنڑ‘ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ کرناٹک کے بھٹکل کی ویڈیو ہے، جہاں کانگریس کی جیت کے بعد مسلم نوجوانوں نے اسلامی پرچم لہرا کر جشن منایا۔ اطلاعات کے مطابق اسلامی پرچم کے ساتھ زعفرانی پرچم بھی لہرایا گیا تھا۔

اس کے علاوہ 13 مئی 2023 کو ‘وارتا بھارتی‘ کی ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ میں بھی اس بات کا ذکر ہے کہ کانگریس امیدوار کی جیت کا جشن منانے کے لئے بھٹکل کے شمش الدین سرکل کے قریب لوگ سبز اور بھگوا جھنڈوں کے ساتھ اکھٹا ہوئے تھے۔

اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ پاکستانی جھنڈا ہے، جس کی تردید کنڑ سپرنٹنڈنٹ آف پولس وشنو وردھن این نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کا جھنڈا نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق موقع پر موجود پولس حکام نے تصدیق کی کہ یہ پاکستانی پرچم نہیں تھا اور اس معاملے میں کوئی شکایت درج نہیں کی گئی۔

مئی 2023 کو پرجاوانی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھٹکل قصبے میں منکل ویدھ کے حامیوں کی طرف سے منعقد جشن کے دوران شمش الدین سرکل میں ایک نوجوان نے ہلال اور ستارے والا سبز پرچم لہرایا تھا۔ آس پاس زعفرانی جھنڈا اور نیلا جھنڈا بھی لہرایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق سپرنٹنڈنٹ آف پولس این وشنو وردھن نے لوگوں کو سخت ہدایات دی ہیں کہ وہ افواہیں نہ پھیلائیں۔

Courtesy:prajavani.net

کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر پاکستانی پرچم لہرانے والے دعوے کی کیا ہے سچائی؟

نیوز چیکر نے اس معاملے پر مزید تفصیلات کے لئے ادےوانی کے مقامی نامہ نگار آر کے بھٹ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ بھٹکل حلقہ سے کامیاب ہونے والے کانگریس کے منکل ویدھ کو تنظیم کے علاوہ ہندو تنظیم کے کچھ ارکان کی حمایت حاصل تھی۔ انہوں نے کہا “اسمبلی انتخابات میں ویدھ کی جیت کے بعد ہندو اور مسلم سماج سے تعلق رکھنے والے ان کے حامی شمش الدین سرکل پر جشن منانے کے لئے اکٹھے ہوئے، ساتھ ہی زعفرانی اور سبز پرچم بھی لہرائے”۔

بھٹ نے بتایا کہ وہاں بھگوا اور سبز جھنڈوں کے علاوہ کانگریس پارٹی کے جھنڈے بھی لہرائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ منکل کے حامیوں نے ان کی تصویر والے جھنڈے لہرا کر ان کی جیت کا جشن بھی منایا تھا۔

اس کے علاوہ بھٹکل کے مقامی نیوز ویب سائٹ ساحل آن لائن کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر عنایت اللہ سے بھی رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ منکل ویدھ کی جیت کے دوران جو پرچم لہرایا گیا وہ مسلمانوں کا مذہبی پرچم ہے۔ یہ پرچم مختلف تہواروں کے موقعے پر درگاہوں میں بھی لہرایا جاتا ہے۔ اسے مقامی تنظیم کے نوجوانوں نے جیت کی خوشی میں لہرایا تھا۔ اس پرچم میں چاند، بڑے ستارے اور چھوٹے ستارے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ہندو اور مسلمان تمام برادریوں کے لوگوں نے شرکت کی تھی۔

تحقیقات کے دوران ہمیں ساحل آن لائن کی جانب سے پوسٹ کردہ یوٹیوب ویڈیو بھی ملی۔ جس میں سبز اور زعفرانی جھنڈوں کے علاوہ دیگر پرچم بھی لہراتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

Courtesy: YouTube/ Sahil online

وائرل ویڈیو میں نظر آ رہے جھنڈے میں چاند تارے کی تصویر ہے اور اس کے ارد گرد چھوٹے ستارے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ بتا دیں کہ پاکستان کا جھنڈا مختلف ہے اور اس کا چوتھائی حصہ سفید ہے۔

Flag shown in Viral Video Pakistani Flag

یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے کرناٹک میں کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے؟

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ کانگریس کی جیت کے دوران کرناٹک کے بھٹکل میں جو جھنڈا لہرایا گیا تھا وہ پاکستان کا جھنڈا نہیں تھا بلکہ مسلمانوں کا مذہبی پرچم تھا۔

Results: False

Our Sources
Report By TV9 Kannada, Dated: May 13, 2023
Reporty By Vartha Bharathi, Dated: May 13, 2023
Reporty By Prajavani, Dated: May 14, 2023
YouTube Video By Sahilonline, Dated: May 15, 2023
Conversation with R.K.Bhat, Udayvani Reporter Bhatkal
Conversation with Inayathulla, Managing Editor Sahilonline


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular