جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: مسجد کی بجلی کاٹتے ہوئے رام نومی جلوس میں شامل...

Fact Check: مسجد کی بجلی کاٹتے ہوئے رام نومی جلوس میں شامل بی جے پی کارکنوں کی ہوئی موت؟ یہاں پڑھیں پورا سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
بھارت میں رام نومی جلوس میں شامل بی جے پی کے 6 کارکنوں کی مسجد کی بجلی کاٹنے کے دوران موت ہو گئی۔
Fact
مسجد کی بجلی کاٹنے کے دوران 6 بی جے پی کارکنوں کے موت کی خبر فرضی ہے۔ دراصل یہ واقعہ کوٹا میں رام نومی جلوس کے دوران ہائی ٹینشن بجلی کے چپیٹ میں آنے سے پیش آیا تھا۔

گزشتہ دنوں رام نومی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران ملک کی مختلف ریاستوں میں فرقہ وارانہ فسادات کے واقعات  پیش آئے۔ جن میں دونوں ہی قوم کے لوگوں کی جانی و مالی نقصانات ہوئے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک حادثے کی دو الگ الگ اینگل سے فلمائی گئی ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں۔ جس میں ایک بھیڑ کے بیچ کچھ لوگ زمین پر بے ہوش پڑے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ لوگ ان پر پانی کا چھڑکاؤ اور سی پی آر دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ رام نومی جلوس میں شامل بی جے پی کے 6 کارکنوں کی اس وقت موت ہوگئی، جب وہ لوگ مسجد کی بجلی کاٹ رہے تھے۔

وائرل ویڈیو میں نظر آرہے لوگوں کی مسجد کی بجلی کاٹنے کے دوران نہیں ہوئی اموات۔
Courtesy: Twitter @ziachitralie

 مذکورہ دعوے کے ساتھ ویڈیو کو فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ 

Courtesy:FB/ishtiaq.ahmad

Fact check / Verification

  رام نومی جلوس میں شامل بی جے پی کے 6 کارکنوں کی مسجد کی بجلی کاٹنے سے ہوئی موت والے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ری پبلک بھارت کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 30 مارچ 2023 کو اپلوڈ شدہ چھت سے فلمائی گئی ویڈیو ملی۔ ری پبلک بھارت کی ویڈیو رپورٹ کے مطابق راجستھان کے کوٹا میں رام نومی کے موقع پر نکالی گئی شوبھا یاترا میں کرنٹ لگنے کی وجہ سے 3 افراد کی موت ہوگئی۔

Courtesy: YouTube/ Republic Bharat

مزید سرچ کے دوران ہمیں راجستھان  تک اور انڈیا ٹی وی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر بھی ہو بہو ویڈیو کے ساتھ 31 مارچ 2023 کی ویڈیو رپورٹ ملی۔ ان رپورٹس میں کہیں بھی بی جے پی کے 6 کارکنوں کی مسجد کی بجلی کاٹنے کے دوران ہوئی موت کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ رپورٹس میں یہ ضرور واضح کیا گیا ہے کہ کوٹا کے کوٹرا دیپ گاؤں میں اکھاڑے کے نوجوان اپنا کرتب دکھا رہے تھے، تبھی ہائی ٹیشن بجلی کے تار کی چپیٹ میں ایک نوجوان آگیا۔ جس کی وجہ سے 3 افراد کی موقع پر موت ہوگئی اور 4 افراد کے شدید طور پر جھلسنے کی اطلاع بھی دی گئی ہے۔

Courtesy: YouTube/ Rajasthan Tak

مذکورہ رپورٹس سے یہ معلوم ہوا کہ حادثے میں محض 3 افراد کی موت ہوئی تھی، لیکن وہ لوگ بی جے پی کے کارکنان تھے، اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، ساتھ ہی یہ بھی واضح ہوا کہ یہ واقعہ مسجد کی بجلی کاٹنے کے دوران پیش نہیں آیا تھا، بلکہ رام نومی جلوس میں کرتب دکھا رہے ایک نوجوان کے ہائی ٹینشن لائن کی چپیٹ میں آنے کی وجہ سے ہوا تھا۔

پھر ہم نے گوگل میپس پر”مسجد نیئر کوٹرا دیپ سنگھ راجستھان” کیورڈ سرچ کیا۔ لیکن کوٹرا دیپ سنگھ گاؤں میں موجود کوئی بھی مسجد میپس پر نظر نہیں آئی۔ البتہ کوٹرا دیپ سنگھ سے 4 کیلو میٹر سے زائد کی دوری پر موجود کئی مساجد و عیدگاہ کو شمار کیا گیا ہے۔

ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے راجستھان حکومت کی ویب سائٹ ‘راجیہ پنچایت’ کو کھنگالا، جہاں ہمیں کوٹڑا دیپ سنگھ کی سرپنچ سنتوش بائی کا نمبر ملا۔ ہم نے اس نمبر پر کال کیا تو سرپنچ سنتوش بائی کے بیٹے تروپتی سے ہمارا رابطہ ہوا۔ ہم نے ان سے مذکورہ دعوے کے بارے میں سوال کیا تو”انہوں نے بتایا کہ کوٹرا دیپ سنگھ گاؤں میں کوئی مسجد نہیں ہے“۔

یہ بھی پڑھیں: گجرات میں رام نومی معاملے میں مسلمانوں کی ہوئی گرفتاری سے اس ویڈیو کا کیا ہے تعلق؟ یہاں پڑھیں ہماری تحقیقات

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ رام نومی جلوس میں شامل بی جے پی کے 6 کارکنوں کی مسجد کی بجلی کاٹنے سے ہوئی موت کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ دراصل یہ واقعہ راجستھان کے کوٹرا دیپ سنگھ گاؤں پیش آیا تھا، جہاں کوئی مسجد نہیں ہے۔

Result: Partly False

Our Sources
Video Reports published by Republic bharat, Rajasthan tak and India Tv on 30,31 March 2023
Search Google maps
Conversation with Sarpanch of the Village Kotra Deep Singh.


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular