منگل, اپریل 30, 2024
منگل, اپریل 30, 2024

ہومFact CheckFact Check: کیا یمنی حوثیوں کی جانب سے اسرائیلی بحری جہاز پر...

Fact Check: کیا یمنی حوثیوں کی جانب سے اسرائیلی بحری جہاز پر تازہ حملے کی ہے یہ تصویر؟ پوری حقیقت یہاں پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
یمنی حوثیوں کے اسرائیلی بحری جہاز پر تازہ حملے کی تصویر۔
Fact
تصویر تقریبا 4 سال پرانی اور عمان میں تیل کے ٹینکر میں ہوئے حادثے کی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کی تین تاریخ کو یمن کے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں بیلسٹک میزائلوں سے تین تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا تھا۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بحری جہاز کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ جس سے سیاہ دھواں نکلتا ہوا نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ تصویر یمنی حوثیوں کی جانب سے اسرائیلی بحری جہاز پر کئے گئے حملے کی ہے۔

یمنی حوثیوں کا اسرائیلی بحری جہاز کو سمندر میں نشانہ بنانے کی نہیں ہے یہ تصویر۔
Courtesy: X @SajidHu78949570
Courtesy: Facebook/Sad world

Fact Check/Verification

یمنی حوثیوں کے اسرائیلی بحری جہاز کو نشانہ بنانے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 15 جون 2019 کو شائع شدہ دی گارجین کی ایک رپورٹ میں وائرل تصویر ملی۔ تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق بحری جہاز کی یہ تصویر عمان کی ہے۔

Courtesy: The Guardian

مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی تصویر ایجنسی فرانس پریس کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ جس میں اس تصویر سے متعلق ایرانی اسٹیٹ ٹی وی آئی آر آئی بی کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ عمان کے ساحلی علاقے میں بحری جہاز کے حادثے کی ہے، جس کے بعد ایران نے جہاز کے 44 ارکان کی جان بچائی تھی۔ یہ حادثہ 13 جون 2019 کو پیش آیا تھا۔

Courtesy:AFP

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ یمنی حوثیوں کے اسرائیلی بحری جہاز کو نشانہ بنانے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر پرانی اور عمان کی ہے۔

Result: Missing Context

Sources
Reports published by The Guardian and AFP on Jun 2019


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular