Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر وائرل ٹینکرس کی تصویر سے متعلق صارفین کا دعویٰ ہے کہ پنجشیر میں مال غنیمت کی شکل میں اربوں ڈالر کا جنگی سامان کا ذخیرہ طالبان کو ہاتھ لگا ہے۔ بتادوں کہ اس تصویر کو امارتِ اسلامی اردو نامی ٹویٹر ہینڈل سے 6 ستمبر کو شیئر کیا گیا تھا۔ ہمارے آرٹیکل لکھنے تک 602 یوزرس نے ری ٹویٹ کیا،جبکہ 3293 یوزس لائک کیا جا چکا ہے۔
ان دنوں افغانستان میں افغان-طالبان کے درمیان پنجشیر میں جھڑپ جاری ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پجنشیر کے سبھی اضلاع میں طالبان نے قبضہ کر لیا ہے۔لیکن صوبائی مرکز پر افغان طالبان کے بیچ جنگ جاری ہے۔ وہیں پنجشیر کے حوالے سے ٹینکرس کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر خوب گشت کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ پنجشیر میں مال غنیمت کی شکل میں طالبان کو جنگی سامان کا ذخیرہ حاصل ہوا ہے، اسی کی یہ تصویر ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں یک بعد دگرے دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے “پنجشیر میں مال غنیمت” سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر محض پچھلے 12 گھنٹے میں 251 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔
Fact Check/Verification
پنجشیر میں مال غنیمت کے حوالے سے وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں گوگل کروم کے اسکرین پر “ایقومنٹ واز لیفٹ اِن افغانستان” لکھا ہوا نظر آیا اور کئی پرانی خبروں کے ساتھ وائرل تصویر دیکھنے کو ملا۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
پھر ہم نے جب کیورڈ سر چ کیا تو ہمیں اے ایف سی ای اے ڈاٹ او آر جی نام کے ویب سائٹ پر ایک جنوری 2014 کو شائع شدہ ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق ٹینکرس کی وائرل تصویر افغانستان کے کیمپ ویریئر بگرام ایئرفیلڈ میں بھیجے جانے سے پہلے ریٹرو گریڈ میدان میں لگی بھاری بھرکم گاڑیوں کی قطار کی ہے۔
سرچ کے دوران گیٹی امیجیز، فائن ارتھ امریکہ اور یو ایس ڈیپٹ آف ڈی فینس نامی ویب سائٹ پر دو اکتوبر 2013 کی رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق یہ تصویر بگرام ایئر فیلڈ کی ہے۔ جہاں امریکی فوج نے جنگی ساز و سامان ریٹرو گریڈ میدان میں اکٹھا کیا تھا، اسی کی یہ تصویر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا فوجی جوانوں کی وائرل تصویر اسلام آباد پناہ گاہ کی ہے؟
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت وائرل تصویر کم از کم 7 سال پرانی ہے۔ اس تصویر کا پنجشیر میں مال غنیمت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہ تصویر افغانستان کے کیمپ ویریئر بگرام ایئرفیلڈ میں بھیجے جانے سے پہلے ریٹرو گریڈ میدان میں لگی بھاری بھرکم گاڑیوں کی ہے۔
Result: Misleading
Our Sources
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.