اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: لڑکے پر بہیمانہ تشدد کی یہ ویڈیو اترپردیش کی نہیں...

Fact Check: لڑکے پر بہیمانہ تشدد کی یہ ویڈیو اترپردیش کی نہیں بلکہ تلنگانہ کی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
لڑکے پر بہیمانہ تشدد کی یہ ویڈیو اترپردیش کی ہے۔
Fact
ویڈیو تلنگانہ کے سوریہ پیٹ کی ہے۔ جہاں گزشتہ دنوں چار لوگوں نے آپسی تنازعہ کی بنیاد پر نابالغ لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

چند نوجوانوں کے ذریعے ایک لڑکے پر کئے جا رہے بہیمانہ تشدد کی ایک ویڈیو فرقہ وارانہ رنگ کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو بھارت کے اترپردیش کی ہے، جہاں ہندو طبقہ کے لوگوں نے مسلمان لڑکے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

صارفین نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “بھارت، یو پی، میں ہندوتوا غنڈوں نے ایک مسلمان نوجوان کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا”۔

Fact Check/Verification

ایک شخص کو بہیمانہ تشدد کا نشانے بنائے جانے کی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 12 جولائی 2024 کو شیئر شدہ ‘تیلگو اسکرائب‘ اور ‘پی ایم سائی پرساد‘ نامی مستند ایکس ہینڈل پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں اس ویڈیو کے حوالے سے لکھا ہے کہ تلنگانہ کے سوریہ پیٹ میں گانجے کے نشے میں چند نوجوانوں نے ایک لڑکے کی پٹائی کی۔

Courtesy:X@pm_saiprasad

پھر ہم نے گوگل پر تیلگو میں “سوریہ پیٹ میں لوگوں نے گانجے کے نشے میں لڑکے کی پٹائی” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل ویڈیو کے کیفریم کے ساتھ تیلگو زبان میں شائع متعدد رپورٹس موصول ہوئیں۔ ان رپورٹس کے مطابق تلنگانہ کے سوریہ پیٹ میں موجود انجلی اسکول کے قریب گانجے کے نشے میں دھت نوجوانوں نے ایک لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ لیکن ان رپورٹس میں کہیں بھی ملزمین یا متاثرہ لڑکے کا نام یا مذہب کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

Courtesy: Disha Daily

مزید سرچ کے دوران ہمیں مذکورہ ویڈیو کے حوالے سے کالوجی ٹی وی اور ٹی نیوز تیلگو کے مستند یوٹیوب چینل پر متاثرہ لڑکے کی والدہ کا بیان موصول ہوا۔ لیکن تیلگو زبان میں ہونے کی وجہ سے متاثرہ کے والدہ کی بات ہم سمجھ نہیں پائے۔ البتہ یہاں یہ واضح ہوگیا کہ ویڈیو اترپردیش کی نہیں ہے بلکہ تلنگانہ کی ہے۔

Courtesy: YouTube/ T News Telugu

تحقیقات کے دوران ہمیں وائرل ویڈیو کے حوالے سے تلنگانہ کی معروف نیوز ویب سائٹ ای ناڈو کی ایک رپورٹ بھی موصول ہوئی۔ جس میں کرائم برانچ سوریہ پیٹ کے ڈی ایس پی روی کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ معاملہ سوریہ پیٹ میں 12 جولائی کو پیش آیا تھا، اس معاملے کا گانجا کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نابالغ لڑکے کو اس کے کچھ ساتھیوں نے اسے ‘ارے اجّو ہائی را۔ کہہ کر مخاطب کرنے کی وجہ سے مارا پیٹا تھا۔ نابالغ کی موت نہیں ہوئی ہے البتہ وہ شدید زخمی ہے۔

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ لڑکے پر بہیمانہ تشدد کی یہ ویڈیو اترپردیش کی نہیں بلکہ تلنگانہ کے سوریہ پیٹ کی ہے۔ متاثرہ لڑکا نابالغ ہے لیکن ہم آزادانہ طورپر یہ ثابت نہیں کر پائے کہ متاثرہ لڑکے کا تعلق کس مذہب سے ہے مزید ہم نے مقامی پولس افسر سے مذکورہ معاملے سے متعلق رابطہ کیا ہے، جواب ملتے ہی اس آرٹیکل کو اپڈیٹ کردیا جا ئےگا۔

Result: Partly False

Sources
X post by @pm_saiprasad on 12/ 07/ 2024
Reports published by Narada News and Disha Daily on 12/ 07/ 2024
Video report published by YouTube Channels Kaloji Tv and T News Telugu on 12/ 07/ 2024
Report published by Enadu on 12/07/2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular