Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ہفتہ واری رپورٹ میں آج ہم 5 ایسے وائرل دعوے کی حقائق کو سامنے رکھیں گے ۔جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا تھا۔ درج ذیل میں یک بعد دیگرے اسٹوری ملاحظہ فرمائیں۔
اس ہفتے فیس بک اور یوٹیوب پر اجمیر شریف درگاہ کا ایک ویڈیو خوب شیئر کیا گیا۔ جس میں صارفین کا دعویٰ تھا کہ “نماز عشاء کے بعد اجمیر شریف درگاہ کے گنبد پر روشنی کا منظر دیکھا گیا۔ سبحان اللہ۔ بتادوں کہ اس ویڈیو کو ہندی کیپشن کے ساتھ بھی خوب شیئر کیا گیا ہے۔ لیکن تحقیقات سے پتا چلا کہ اجمیر شریف درگاہ میں کرشمائی روشنی کا حوالہ دے کر شیئر کیا گیا ویڈیو ایڈیٹیڈ ہے اور غلط ہے۔
سوشل میڈیا پر اس ہفتے سیکورٹی گاڑیوں کی ایک تصویر خوب شیئر کیا گیا۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “پاکستان میں نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کی تصویر ہے، یہ بھی دعویٰ ہے کہ 2 ہیلی کاپٹر بھی ٹیم کی نگرانی کر رہے تھے۔ لیکن ان لوگوں کو یہ عزت راس نہ آئی اور اپنا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا”۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ وائرل تصویر نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکورٹی کی نہیں ہے، بلکہ سری لنکائی ٹیم کو 2019 میں کراچی انٹرنیشل اسٹیڈیم میں سخت سیکورٹی کے ساتھ داخل کیا گیا تھا اسی کی یہ تصویر ہے
فوجی جوان کے مشق کے ویڈیو کو بھارت کے ‘ایس ایس جی کمانڈوز’ ہیں، جو جنگ کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو انگلش کیپشن کے ساتھ افغانستان کے خلاف جنگ کی تیاری کا بھی بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ جبکہ پڑتال سے پتا چلا کہ یہ ویڈیو بھارت کے ایس ایس جی کمانڈوز کا نہیں ہے، بلکہ یہ ویڈیو ایک سال پرانا ہے اور ایتھوپیا کے ارومیا کے اسپیشل فورس کا ہے، جو اپنے گریجویشن ڈے کے موقع پر ہنر کا مظاہرہ کر رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر برقعہ پوش خواتین کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ “یہ تصویر 33 سالہ افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ ہے، شمسیہ کابل یونیورسٹی کی استاد بھی ہیں۔ لیکن تحقیقات سے پتا چلا کہ برقعہ پوش خواتین کی تصویر افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ نہیں ہے۔ بلکہ اس کا تعلق امریکی تشہیر ایجنسی ینگ اینڈ روبیکم سے ہے۔ اس تصویر کو کلک کرنے والے فوٹوگرافر کا نام جسے اب غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر اس ضعیف مرد اور خاتون کی تصویر کو 25 سالہ امریکی ماڈل انا نیکول اپنے 90 سالہ ارب پتی ہاورڈ مارشل کی بتایا گیا، ساتھ ہی 1994 میں ہوئی شادی کے دوران کی تصویر بھی بتایا گیا ہے۔ اس تصویر کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ انا نیکول کے شوہر شادی کے ایک سال بعد ہی انتقال کر گئے تھے اور اپنی ساری جائیداد اپنے بچوں کے نام کر گئے تھے۔ جس کے لئے انا نیکول نے کافی لمبی قانونی لڑائی لڑی جو 2007 میں ان کی خودکشی کے ساتھ ختم ہوگئی۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ یہ تصویر چینی بلوگر فوزوئی اور ان کے دادا کی ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 12, 2025
Mohammed Zakariya
June 21, 2025
Mohammed Zakariya
May 31, 2025