Saturday, March 15, 2025
اردو

Fact Check

Weekly Wrap: پانچ منٹ میں پڑھیں اس ہفتے کی 5 اہم تحقیقاتی رپورٹ

Written By Mohammed Zakariya
Oct 8, 2022
banner_image

کابل کے تعلیمی ادارے میں ہوئے دھماکے کا بتاکر اس ہفتے سوشل میڈیا پر کئی پوسٹ شیئر کئے گئے۔ اس کے علاوہ انسانی چہرے پر رہنے والے کیڑے ڈیموڈیکس، بھارتی میک اپ آرٹسٹ اسمیتھا کی ایک ویڈیو سمیت دیگر دعوؤں کے ساتھ وائرل پوسٹ کی تحقیقاتی رپورٹ درج ذیل میں یک بعد دیگرے پڑھی جا سکتی ہیں۔

کابل میں کاج کے تعلیمی مرکز میں ہوئے دھماکے میں مرنے والی طالبات کا نہیں ہے یہ کولاج

اس ہفتے کابل دھماکے کا بتاکر کئی تصاویر اور ویڈیو شیئر کئے گئے۔ ان میں ایک کولاج بھی کافی وائرل ہوا۔ دعویٰ تھا کہ یہ کابل کے کاج کے تعلیمی مرکز میں دھماکے کے دوران مارے گٓئے طالبات کی تصویر ہے۔ لیکن تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر پرانی ہے۔ بقیہ تحقیقات یہاں پڑھیں۔

خون میں ڈوبی اس قلم کی حقیقت کیا ہے؟

خون میں ڈوبی قلم کی ایک تصویر کو حالیہ کابل دھماکے کا بتاکر شیئر کیا گیا ۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ یہ تصویر پرانی ہے اور افغانستان کی نہیں ہے۔ مزید معلومات کے لئے پورا فیکٹ چیک یہاں کلک کرکے پڑھیں۔

کیا یہ تصویر انسانی چہرے پر رہنے والے کیڑے ڈیموڈیکس کی ہے؟

سوشل میڈیا پر ایک کیڑے کی تصویر کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ تصویر انسانی چہرے پر رہنے والے کیڑے ڈیموڈیکس کی ہے، جو انسان کی پلکوں کے اندر رہتا ہے، چہرے کی مردہ جلد کو کھا جاتے ہیں، تاکہ نئی جلد تیار ہوسکے۔جبکہ میڈِیا رپورٹ اور تصویر سے متعلق ملی جانکاری سے واضح ہوا کہ اس کیڑے کا نام ڈیموڈیکس نہیں ہے، بلکہ وائرل تصویر سلک موتھ نامی کیڑے کی رنگین اسکیننگ الیکٹران مائیکرو گراف ہے۔ بقیہ تحقیقات یہاں پڑھیں۔

تصادم میں منہدم گھر کو جموں و کشمیر کے بارہمولہ کا بتایا جارہا ہے

فیس بک پر منہدم ہوئے گھروں کی دو تصاویر کو بارہمولہ انکاؤنٹر کا بتاکر شیئر کیا گیا۔ جبکہ یہ تصویر پرانی ہے اور اس کا حالیہ بارہمولہ انکاؤنٹر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔

کیا سسرالیوں نے منہ دھوکر پرکھی دلہن کی خوبصورتی؟

سوشل میڈِیا پر ایک خاتون کا منہ دھوتے ہوئے ویڈیو کو عربی کیپشن کے ساتھ خوب شیئر کیا گیا۔ دعویٰ تھا کہ سسرال والوں نے بھارتی دلہن کی قدرتی خوبصورتی پرکھنے کے لیے اس کا منہ دھویا۔ جبکہ یہ ایک ورک شاپ کی ویڈیو ہے، جس میں میک کی خاصیت دکھائی گئی ہے۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔

کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔