Wednesday, July 9, 2025

Fact Check

پریاگ راج کمبھ میلے کی پرانی تصویر کو ہریدوار کمبھ کا بتا کر کیا جارہا ہے شیئر

banner_image

سوشل میڈیا پر ایک تصویر خوب گردش کر رہی ہے۔ یوزر کا دعویٰ ہے کہ ہریدوار کمبھ میلے میں ہزاروں کی تعداد میں بھیڑ جمع ہو رہی ہے۔ لیکن کرونا گائیڈ لائن کو فالو نہیں کیا جا رہا ہے۔ جبکہ پچھلے سال لاک ڈاؤن کی وجہ سے تبلیغی جماعت کے لوگ مرکز میں رُکے تھے تو اسے کرونا بم کہا گیا تھا۔

ہریدوار کمبھ میلے کی تصویر کا اسکرین شارٹ
ہریدوار کمبھ میلے کی تصویر کا اسکرین شارٹ

ملک بھر میں کرونا کی وجہ سے سیکڑوں جانیں اب تک جا چکی ہیں۔ دوسری جانب لوگ مذہبی مقامات پر بھاری تعداد میں اکٹھا ہو رہے ہیں۔ حال کے دنوں میں اتراکھنڈ کے ہریدوار میں کمبھ میلا چل رہا ہے۔ جس میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ شرکت کر رہے ہیں۔ اب تک وہاں کئی کرونا کے مثبت کیسیز سامنے آچکے ہیں، لیکن لوگ کرونا گائیڈلائن کو طاق پر رکھ کر گنگا میں اسنان کر رہے ہیں۔ اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر بھی ایک تصویر ہریدوار کمبھ میلے کی بتا کر شیئر کی جارہی ہے۔

یوزرس کا کہنا ہے کہ مودی کے اچانک لاک ڈاؤن لگا ئے جانے کے سبب تبلیغی جماعت کےلوگ مرکز میں مجبوراً رہ گئے تھے۔ جنہیں سازش کے تحت کرونا بم کہہ کر بدنام کیا گیا تھا اور مرکز پر تالا لگا دیا گیا تھا۔ جبکہ اب جان بوجھ کر ہریدوار کمبھ میلے میں ہزاروں کی بھیڑ جمع ہو رہی ہے اور اسنان ہو رہا ہے پر خطرہ کوئی نہیں ہے۔ بتادوں کہ اس تصویر کو مختلف زبانوں میں مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں یک بعد دیگرے دیکھ سکتے ہیں۔

وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

ہریدوار کمبھ میلے کی تصویر کا اسکرین شارٹ
ہریدوار کمبھ میلے کی تصویر کا اسکرین شارٹ

Fact Check/Verification 

سوشل میڈیا پر ہریدوار کے نام سے وائرل تصویر کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے سب سے پہلے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسکرین پر ملی جانکاری سے پتا چلا کہ وائرل تصویر پریاگ راج کمبھ میلے کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پریاگ راج ریلوے اسٹیشن کی درگاہ کو دہلی کے ریلوے اسٹیشن کی مسجد بتاکر کیا جا رہا ہے شیئر

پھر ہم نے وائرل تصویر سے متعلق کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں این ڈی ٹی وی پر شائع 17 جنوری 2019 کی ایک خبر ملی۔ جس میں وائرل تصویر کے ساتھ خبر شائع کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پریاگ راج کمبھ میلے میں ایک لاکھ بیت الخلاء بنوایا گیا تھا۔ لیکن یہ تصویر کب اور کس نے کلک کی ہے اس کی جانکاری ہمیں نہ مل سکی۔

مزید کیورڈ سرچ کے دوران ہمیں عالمی اور دینک جاگرن پر وائرل تصویر سے متعلق اہم جانکاری ملی۔ جاگرن کے مطابق وائرل تصویر ہریدوار کمبھ میلے کی نہیں ہے۔ بلکہ پریاگ راج کمبھ میلے کی ہے۔جسے خلاء سے کلک کیا گیا تھا۔

عالمی ویب سائٹ کے مطابق پریاگ راج کمبھ میلے میں بھکتوں کی ایک بڑی تعداد سنگم میں مکر سنکرانتی کے موقع پر اسنان کے لیے اکٹھا ہوئی تھی۔ یہ تصویر پندرہ جنوری 2019 کی ہے۔ اس کا حال کے ہریدوار میں ہو رہے کمبھ میلے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوپی کی ایک مسجد میں تبلیغی جماعت کے ایک شخص نے برہنہ ہوکر کیا ہنگامہ؟

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر ہریدوار کمبھ میلے کی نہیں ہے، بلکہ پریاگ راج کمبھ میلے کی ہے۔ یہ تصویر 2019 میں سنگم میں اسنان کے دوران خلاء سے کلک کی گئی تھی۔


Result: Misleading


Our Source


Revers Image search

NDTv

Dainikjagran

Alamy


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
ifcn
fcp
fcn
fl
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

18,910

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage