ہفتہ, نومبر 16, 2024
ہفتہ, نومبر 16, 2024

HomeFact Checkکیا کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی تصویر گوانتاناموبے جیل کی ہے؟

کیا کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی تصویر گوانتاناموبے جیل کی ہے؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی تصویر سوشل میڈیا پر خوب گشت کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ بی بی سی افغانستانی مجاہدین کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ امریکہ کے “گوانتاناموبے جیل” میں ہو رہے مظالم اور قیدیوں کے رگوں میں پٹرول ڈرپ لگا کر جلانے، ڈیتھ ڈانس وغیرہ بی بی سی نہیں دکھاتی اور نا مجاہدین کی داڑھی منڈواکر انکو برہنہ زنجیروں میں باندھنے والوں کا ذکر کرتی ہے۔ اس تصویر کو امارتِ اسلامی اردو نامی ٹویٹر ہینڈل سے شیئر کیا گیا ہے۔ جسے ہمارے آرٹیکل لکھنے تک 4383 مرتبہ ری ٹویٹ، جبکہ 8563 مرتبہ لائکس کیا جا چکا تھا۔

کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی وائرل تصویر کا اسکرین شارٹ
کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی وائرل تصویر کا اسکرین شارٹ

مذکورہ دعوے کے ساتھ کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی تصویر کو فیس بک اور ٹویٹر پر متعدد صارفین نے شیئر کیا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے مذکورہ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 24 گھنٹوں میں 302 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔ جبکہ ٹویٹر پر 136 یوزرس تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

Fact Check/Verification

کنٹیلی تار میں لپٹے شخص والی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔

پھر ہم نے تصویر کو ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل تصویر سے متعلق دی گارجئن، بی بی سی اور ڈیلی اسٹار کے لنک فراہم ہوئے۔ جس میں اس تصویر کے سلسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ 3 مئی 2013 کو روس کے سینٹ پیٹرس برگ کے اسمبلی ہاؤس کے سامنے پیٹر پیلونسکی نام کے آرٹسٹ نے کنٹیلے تار میں خود کو لپیٹ کر برہنہ حالت میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، اسی کی یہ تصویر ہے۔ بتادوں کہ بی بی سی اور دی گارجئن نے اس تصویر کا کریڈٹ ریوٹرس کو دیا ہے۔  

دی گارجئن ویب سائٹ پر ملی وائرل تصویر کا اسکرین شارٹ

پھر ہم نے سرچ کیا کہ “کیا گوانتاناموبے جیل میں افغانی مجاہدین اور مسلمانوں کے ساتھ ہورہی زیادتی کے سلسلے میں بی بی سی خبر نہیں دکھا رہی ہے؟ جہاں ہمیں بی بی سی کلچر پر 19 فروری 2021 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں گوانتاناموبے جیل میں قیدیوں کے ساتھ تشدد کے حوالے سے بنی فلم کے سلسلے میں بات کی گئی ہے۔ پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں بی بی سی ہندی اور اردو پر شائع خبریں ملیں۔ جس میں گوانتاناموبے جیل میں قیدیوں پر سختی کے بارے میں تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔ لیکن پیٹرول ڈرپ اور ڈیتھ ڈانس سے متعلق کسی بھی طرح کی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ البتہ بی بی سی ہندی کی ایک رپورٹ میں اس بات کا ضرور ذکر کیا گیا ہے کہ اس جیل میں قیدیوں کے ساتھ بہت زیادہ سختی کی جاتی ہے اور اس جیل میں افغانستان اور پاکستان کے دہشت گردوں کو رکھا جاتا ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی تصویر روس کے سینٹ پیٹرس برگ کی ہے۔ جہاں پیٹر پیلونسکی نام کے آرٹسٹ نے برہنہ ہوکر تار میں خود کو لپیٹ کر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ تصویر مئی 2013 کی ہے۔ رہی بات بی بی سے کے گوانتاناموبے جیل میں مسلمانوں پر ہو رہے تشدد کو دکھانے کی تو بی بی سی نے اس سلسلے میں خبر شائع کی ہے۔ اس طرح وائرل تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ثابت ہوتا ہے۔

Result: Misleading


Our Sources

Theguardian

DailyStar

BBC Culture

BBCHindi


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular