Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
اس ہفتے کرناٹک حجاب معاملہ، اترپردیش انتخابات و روس اور یوکرین کے درمیان جنگ سے متعلق کافی پوسٹ سوشل میڈیا پر غلط دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا۔ جن میں سے آپ پانچ اہم تحقیقات پر مشتمل رپورٹ محض 5 منٹ میں درج ذیل کے سلائیڈ میں پڑھ سکتے ہیں۔
روسی فوج کے لبیک یا حسین کی صدا لگانے والی وائرل ویڈیو حالیہ جنگ کی نہیں ہے
سوشل میڈیا پر 27 سیکینڈ کی اس ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ روسی فوج لبیک یاحسین کی صدا لگا رہے ہیں۔جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کی ویڈیو کم از کم 2 سال پرانی ہے اور ذاتی تجزیئے سے یہ بھی واضح ہوا کہ ویڈیو میں نظر آرہے فوجی جوان آذربائیجان کی ہے۔
فوجی لباس میں نظر آرہے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی وائرل تصویر پرانی ہے
سوشل میڈیا پر فوجی لباس میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ایک تصویر شیئر کی گئی۔ صارف کا تصویر سے متعلق دعویٰ ہے کہ جنگ کے میدان میں یوکرین کے صدر خود اتر گئے ہیں۔ جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ فوجی لباس میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی وائرل تصویر اپریل 2021 کی ہے اور اس کا حالیہ جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کیا مس یوکرین انستاسیا لینا ہوئی یوکرینی فوج میں شامل؟
اس ہفتے مین اسٹریم میڈیا پر ایک خبر شائع کی گئی۔ جس میں دعوی کیا گیا کہ سابق مس یوکرین انستاسیا لینا یوکرین کی فوج میں شامل ہوگئی ہیں۔مس یوکرین انستاسیا لینا کی تصویر کے ساتھ گمراہ کن خبر شائع کی گئیں ہیں۔ مس یوکرین کے فوج میں داخل ہونے کی خبر فرضی ہے۔
حجاب نہ اتارنے پر مسلم خاتون کی ہجومی تشدد کی نہیں ہے یہ ویڈیو
عربی کیپشن کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔ اس ویڈیو کے حوالے سے صارف کا دعویٰ تھا کہ بھارت میں حجاب نہ اتارنے پر مسلم خاتون کو ایک بھیڑ نے قتل کر دیا۔تحقیقات سے پتا چلا کہ ”حجاب نہ اتارنے پر مسلم خاتون کا قتل” اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہی ویڈیو تقریبا 2 سال پرانی ہے اور ایک آپسی تنازعہ کی ہے۔ اس کا حجاب معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بہوجن سماج پارٹی کا فرضی لیٹر ہیڈ گمراہ کن دعوے کے ساتھ ہوا وائرل
بہوجن سماج پارٹی کا لیٹر ہیڈ شیئر کیا گیا ہے۔ جس میں پرتاپ پور اسمبلی سیٹ پر سماج وادی پارٹی کو ہرانے کے لئے کسی مضبوط پارٹی کو کامیاب بنانے کی بات کہی گئی ہے۔ جبکہ پڑتال سے پتا چلا کہ بہوجن سماج پارٹی کا وائرل لیٹر ہیڈ پوری فرضی ہے۔ اس سے متعلق ایس پی کرائم میں شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.