Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جہاں کسی بھی بڑی خبر پر جھوٹے دعوے شیئر کرنا عام بات ہے۔ یہاں ہم پانچ اہم تحقیقات پر مشتمل رپورٹ تیار کیاہے۔ جس میں اس ہفتے آسام میں موسلادھار بارش کے سبب سیلاب میں ہوئے نقصانات کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی۔ دعویٰ کیا گیا کہ سیلاب سے تباہ ہوئے گھر کی یہ ویڈیو آسام کی ہے۔ اس کے علاوہ مکہ مکرمہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی گئی نماز اور بلوچستان کی جنگل میں لگی آگ کے حوالے سے بھی فیک نیوز پھیلایا گیا۔ اس ہفتے وائرل ہونے والے ٹاپ 5 فرضی دعوے کے ساتھ وائرل پوسٹ کی حقیقت ہماری اس رپورٹ میں پڑھی جا سکتی ہے۔
بلوچستان کے جنگلات میں لگی آگ کی نہیں ہے یہ ویڈیو، یہاں جانیں سچ
اس ہفتے 21 سیکینڈ کی ویڈیو سے متعلق دعوی کیا گیا کہ بلوچستان کے جنگلات میں لگی آگ کی ہے۔تحقیقات سے واضح ہوا کہ ویڈیو پرانی ہے اور آسٹریلیا کے وکٹوریا جنگل میں لگی آگ کی ہے، جسے حالیہ شیرانی کے چلغوزے کی جنگلات میں لگی آگ کی ہے۔
کیا خانہ کعبہ میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں ادا کی گئی نماز؟
خانہ کعبہ کے حوالے سے دعویٰ ہے کیا گیا کہ کعبہ شریف میں جنات اور فرشتوں کی امامت میں نماز ادا کی گئی۔ صارف نے ویڈیو کے حوالے سے مزید لکھا تھا کہ مسلمانوں کو اذان سنائی دی اور 2 رکعت نماز ادا کی گئی، امام اور مؤذن وہاں موجود تھے۔ جب خانہ کعبہ کا دروازہ کھلا تو اندر کچھ نظر نہیں آیا۔ وہاں موجود مسلمانوں کو غیب کے مسلمانوں (جنات اور فرشتوں) کے ذریعے ادا کی جانے والی نماز کو ریکارڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعوی فرضی ہے۔
سیلاب سے تباہ ہوئے گھر کی یہ ویڈیو آسام کی نہیں انڈونیشیاء کی ہے
سیلاب سے تباہ ہوئے گھر کی ایک ویڈیو کو آسام کا بتا کر فیس بک پر شیئر کیا گیا۔ جس میں دیکھا گیا کہ بہتے ہوئے پانی میں گھر سما رہاہے۔ صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “آسام میں سیلاب سے تباہ گھر کو پانی اپنے ساتھ کیسے لے گیا”۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو آسام کی نہیں ہے، بلکہ انڈونیشیا کی ہے۔
دھاتؤں کو پگھلا دینے والے کالے پتھر کے نام پر فرضی ویڈیو وائرل
اس ہفتے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو خوب سرخیاں بٹوری اور ویڈیو سے متعلق صارفین کا دعویٰ تھا کہ افغانستان میں ایک خاص کالا پتھر پایا گیا ہے جو یوں تو ٹھنڈا ہے، لیکن کسی دھات کو اگر اس کے اوپر رکھ دیا جائے تو وہ انہیں پگھلا دیتا ہے۔لیکن افغانستان میں دھاتؤں کو پگھلا دینے والے کالے پتھر کے نام پر وائرل ویڈیو فرضی ہے۔ اس پتھر میں ایسی کوئی خاصیت نہیں کہ وہ کسی بھی دھات کو پگھلا سکے۔ ویڈیو میں اس پتھر پر جو کیلیں پگھلتی ہوئی نظر آ رہی ہیں وہ دراصل گیلیم کی بنی ہوئی تھیں جو آسانی سے پگھل سکتا ہے۔
کیا دیوار پر لٹکی ہوئی خواتین کی یہ تصویر روس کے نفسیاتی کلینک کی ہے؟
دیوار پر لٹکی ہوئی خواتین کی تصویرکے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ تصویر روس کے نفسیاتی کلینک کی ہے تحقیقات سے پتا چلا کہ یہ تصویر روس کے نفسیاتی کلینک کی نہیں ہے۔بلکہ یہ ایک گھریلو تشدد کے متعلق جرمن ایکسپریشنسٹ ڈانس پرفارمنس ہے، جس کی کوریوگرافی پینا باؤش نے 1977 میں بارٹک کے اوپیرا بلیو بیئرڈ کیسل میں کی تھی۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.