Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
قطر فیفا ورلڈکپ میچ میں بیلجیم کی مراکش سے شکست کے بعد طرح طرح کی ویڈیو مختلف دعوؤں کے ساتھ شیئر کی جارہی ہے۔ ان دنوں ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے، جس میں کچھ لوگ سڑک پر آپس میں جھگڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو بیلجیم کی ہے، جہاں مراکش سے ہار کے بعد وہاں کے لوگ عربی مسلمانوں پر حملہ کررہے ہیں۔
ویڈیو کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “فیفا ورلڈ کپ میں بیلجیم کی مراکش کے ہاتھوں شکست کے بعد برسیلز میں شائیقین آپے سے باہر ہو کر عربوں پر حملہ آور ہوگئے”۔
سڑک پر آپس میں جھگڑتے ہوئے نظر آرہے لوگوں کی ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ ٹویٹر اور فیس بک پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔ جس کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
Fact Check/Verification
یلجیم کی مراکش سے شکست کے بعد عربی لوگوں پر ہوئے حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 28 اپریل 2020 کی آر ٹی ایل انفو نامی ویب سائٹ پر فرانسیسی زبان میں شائع رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ مذکورہ ویڈیو کے ساتھ دیئے گئے کیپشن کو جب ہم نے گوگل ٹرانسلیٹ کیا تو معلوم ہوا کہ بیلجیم کے بریسو کس میں کرونا وائرس کے دوران منشیات کے اسمگلروں کے دو گروپوں میں جھڑپ ہوئی، جس میں 30 افراد شامل تھے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں 7 سُر7 نامی بیلجیم کی نیوز ویب سائٹ پر بھی27 فروری 2020 کو شائع شدہ رپورٹ میں وہی ویڈیو ملی، جسے سوشل میڈیا پر قطر فیفاورلڈ کپ میں بیلجیم کی مراکش سے شکست کے بعد عربی لوگوں کی پٹائی کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس رپورٹ کا ترجمہ کرنے پر بھی پتا چلا کہ ویڈیو بیلجیم کے بریس کس کی ہے اور منشیات کے سلسلے میں ہوئے دو گروپوں کے مابین ہوئی آپسی جھڑپ کی ہے۔ اس رپورٹ میں کہیں بھی عربی لوگوں کی پٹائی یا مسلمانوں کے ساتھ ہوئے مارپیٹ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
وائرل ویڈیو اور میڈیا رپورٹس میں نظر آ رہے ریستوران کا ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد سے گوگل اسٹریٹ ویو نکالا۔ جہاں ہمیں ڈیلیشیا ریستوران کا بورڈ اور آس پاس کی یکساں عمارتیں دیکھنے کو ملیں۔ جس کا آپ درج ذیل میں موجود تصویر سے موازنہ کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اذان پر معصوم بچی کے رد عمل کی اس ویڈیو کا تعلق قطر فیفا ورلڈ کپ سے نہیں ہے
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ جس ویڈیو کو قطر فیفا ورلڈ کپ 2022 میں بیلجیم کی مراکش سے شکست کے بعد عربی لوگوں پر ہوئے حملے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے وہ دراصل 2020 میں بیلجیم کے بریس کس میں دو گروپوں کے مابین ہوئی جھڑپ کی ہے۔
Result: False
Our Sources
Report published by RTLINFO on 28/April/2020
Report published by 7sur7 on 27/April/2020
Google Streets Views
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.