Authors
Claim
بحیرہ احمر میں انصار اللہ کے حملے میں جل کر ڈوبنے والے اسرائیل کے بحری جہاز کی تصویر۔
Fact
تصویر فرانس کے ساحل پر 2019 میں خطرناک مواد سے لدے کارگو جہاز کے ڈوبنے کی ہے۔
اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر شائع رواں سال کی 25 جنوری کی ایک رپورٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی وجہ سے عالمی تجارت کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسی تناظر میں ان دنوں ایک تباہ شدہ بحری جہاز کے سمندر میں ڈوبنے کی تصویر کو بحیرہ احمر میں انصار اللہ کے حملے میں جل کر ڈوبنے والے اسرائیل کے بحری جہاز کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ مستند ایکس ہینڈل سے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “بحیرہ احمر میں جل کر ڈوبنے والا اسرائیلی جہاز۔ یمن کی مسلح افواج اور انصار اللہ کی کامیاب کاروائی میں گذشتہ روز بحیرہ احمر کی حدود سے گذرنے والے غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کے جہاز کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا جس کے بعد وہ برطانوی جہازوں کی طرح سمندر میں غرق ہو گیا”۔
Fact Check/ Verification
بحیرہ احمر میں اسرائیل کے بحری جہاز پر میزائلوں سے کئے گئے حملے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو ہم نے سب سے پہلے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ہوبہو تصویر 13 مارچ 2019 کو شائع شده فیز او آر جی نامی ویب سائٹ کی ایک رپورٹ میں ملی، جس کے مطابق جل کر ڈوبنے والا یہ بحری جہاز اٹلی کارگو شپ “گرانڈے امریکہ” ہے جو فرانس کے ساحل پر ڈوب گئی تھی۔ فرانسیسی حکام کے مطابق بحر اوقیانوس میں ڈوبنے والے اس جہاز میں خطرناک مواد سے بھرے 45 کنٹینر تھے۔
اس کے علاوہ 20 مارچ 2019 کو شائع ہونے والی برطانوی نیوز ویب سائٹ ڈیلی میل پر بھی ہمیں یہی تصویر موصول ہوئی۔ جس میں بھی اس بحری جہاز کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ تصویر 12 مارچ 2019 کو جاری کی گئی تھی اور اسے 11 مارچ کو فرانسیسی میرین نیشنل کی جانب سے فلمایا گیا تھا۔ جس میں فرانسیسی برٹنی کے ساحلوں سے اٹلی تجارتی بحری جہاز گرانڈے امریکہ میں لگی آگ کو دکھایا گیا تھا۔ اس کارگو شپ پر تقریباً 2000 ہزار گاڑیاں اور کنٹینر موجود تھے۔ حالانکہ اس جہاز پر موجود 27 کارکنان کی جان بحفاظت بچا لی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا یمنی حوثیوں کے میزائل حملے میں برطانوی بحری جہاز کے سمندر میں غرق
Conclusion
اس طرح تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وائرل تصویر 2019 میں فرانس کے ساحل پر اٹلی کے کنٹینر جہاز کے ڈوبنے کی ہے، نا کہ اسرائیل کے بحری جہاز پر انصار اللہ کی جانب سے کئے گئے میزائل حملے کی۔
Result: False
Sources
Reports published by Phys Org and Daily Mail on March 2019
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔