اس ہفتے سوشل میڈیا پر ترکش صدر رجب طیب اردوغان کے خلاف ہورہے مظاہرے سے منسوب کرکے کئی پرانی و دیگر ملک کی ویڈیوز شیئر کی گئیں۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیشی کرکٹر تمیم اقبال کے انتقال کی بھی فرضی خبر خوب شیئر کی گئی۔ وہیں اتر پردیش کے بجنور میں نومبر 2024 میں ہوئے تہرے قتل معاملے کو مذہبی رنگ دے کر شیئر کیا گیا۔ ان سبھی موضوع پر 5 مختصر فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

کیا ترکی میں اکریم اماموگلو کی گرفتاری کے خلاف ہو رہے احتجاج کی ہے یہ ویڈیو؟
ترکی میں اکریم اماموگلو کی گرفتاری کے خلاف ہو رہے احتجاج کا بتاکر ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں سڑکوں پر قطاروں میں کھڑی گاڑیاں نظر آرہی ہیں۔ تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا ویڈیو پرانی اور تیمورلیستے میں پوپ فرانسس کے دورے کی ہے۔ یہاں پڑھیں پوری تحقیقات۔

کیا ترکی میں اردوغان حکومت کے خلاف ہورہے مظاہرے کی ہے یہ ویڈیو؟
ترکی صدر رجب طیب اردوغان کے خلاف ہورہے مظاہرے کا بتاکر دو مختلف ویڈیو خوب شیئر کی گئیں۔ جبکہ تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا پہلی 11 برس پرانی اور دوسری بلغراد، رومانیہ کی ہے۔ یہاں پڑھیں پورا فیکٹ چیک۔

کیا بنگلہ دیشی کرکٹر تمیم اقبال کی حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی موت؟
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ بنگلہ دیش کے معروف کرکٹر تمیم اقبال کا دل کا دورہ پڑنے کے بعد انتقال ہوگیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے معلوم ہوا دعویٰ گمراہ کن ہے، دل کا دورہ پڑنے کے بعد وہ اب صحت یاب ہوگئے ہیں۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔

بجنور میں مسلم خاندان کے تہرے قتل معاملے کی کیا ہے پوری حقیقت؟
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں پولس اہلکار ایک لاری میں 2 لاشوں کو رکھتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ جسے مذہبی رنگ دیتے ہوئے صارفین نے دعویٰ کیا تھا کہ بجنور میں ایک ہی خاندان کے تین مسلمان فرد کو قتل کردیا گیا۔ جبکہ تحقیقات سے معلوم ہوا ویڈیو پرانی ہے اور اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔