جمعہ, اکتوبر 11, 2024
جمعہ, اکتوبر 11, 2024

ہومFact Check33 سال پرانی ایران کی تصویر کو حالیہ پاکستان کے امر بالمعروف...

33 سال پرانی ایران کی تصویر کو حالیہ پاکستان کے امر بالمعروف جلسہ اور یوکرین کا بتاکر کیا جا رہا ہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر ایک میدان میں اکٹھا لوگوں کی بھیڑ کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر کو کچھ صارفین 27 مارچ 2022 کو پاکستان کے امر بالمعروف جلسہ میں جمع ہوئی بھیڑ کا بتاکر شیئر کر رہے ہیں۔حالانکہ اس تصویر کو پاکستانی صارفین الگ الگ کیپشن کے ساتھ بھی پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی اسلام آباد میں ہوئی 27 مارچ کی ریلی سے جوڑ کر شیئر کر رہے ہیں۔ تصویر کے کیپشن میں ایک صارف نے لکھا ہے کہ “لکھ اوۓ مورخ، سو سال بعد بھی اس جلسے کا ریکارڈ کوئی نہیں توڑ سکتا، بروز اتوار تاریخ 27/03/2022ساز دن”۔

33 سال پرانی ایران کی تصویر کو حالیہ پاکستان کے امر بالمعروف جلسہ اور یوکرین کا بتاکر کیا جا رہا ہے شیئر
Courtesy:Twitter@raja786bh

ستائیس مارچ 2022 کو پاکستان کے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے امر بالمعروف جلسے میں 10 لاکھ افراد کے جمع ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ لیکن پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق 27مارچ کو پاکستان کے اسلام آباد میں ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ امر بالمعروف میں 60 سے 70 ہزار افراد شریک ہوئے تھے۔ اسی کے پیش نظر ان دنوں ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جسے حالیہ امربالمعروف جلسے کا بتاکر سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔

ٹویٹر پر وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

فیس بک پر بھی میدان میں اکٹھا ہوئی بھیڑ کی تصویر کو پاکستان کے امر بالمعروف جلسہ کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔

اس تصویر کو ایک صارف نے ٹویٹر پر یوکرین میں جنگ کے مناظر لوگوں کا بتاکر شیئر کیا ہے۔

یوکرین جنگ کے مناظر کی یہ تصویر نہیں ہے۔
Courtesy:Twitter@Kabal___

Fact Check/Verification 

پاکستان کے امر بالمعروف جلسہ کا بتا کر شیئر کی گئی تصویر کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسکرین پر دی ٹیلی گراف ڈاٹ کو ڈاٹ یوکے پر شائع19 جنوری 2015 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔

مذکورہ رپورٹ سے واضح ہو چکا کہ وائرل تصویر کم از کم 7 سال پرانی ہے۔ مزید سرچ کے دوران ہمیں بی بی سی کی ویب سائٹ پر پرتگالی زبان میں شائع 2015 کی ایک رپورٹ ملی۔ ترجمہ کرنے پر پتا چلا کہ یہ تصویر ایران کے آیت اللہ روح اللہ خمینی کے جنازہ میں شریک ہوئے لوگوں کی ہے۔

Courtesy:BBC

پھر ہم نے انگلش میں آیت اللہ روح اللہ خمینی کے انتقال کے حوالے سے کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں گیٹی امیجز پر ہوبہو وائرل تصویر ملی۔ جس میں دی گئی جانکاری کے مطابق لوگوں کے ہجموم کی اس تصویر کو 06 جون 1989 کو جنوبی تہران میں واقع بہشت زُہرہ نام کے قبرستان میں کلک کیا گیا تھا۔ جہاں آیت اللہ روح اللہ خمینی کے نماز جنازہ میں لوگ شریک ہوئے تھے۔ گیٹی امیجز نے اس تصویر کا کریڈٹ اے ایف پی/ کرسٹوف سائمن، پاسکل جارج کو دیا ہے۔ اب ان سبھی رپورٹس سے واضح ہو چکا کہ یہ تصویر پاکستان کے امر بالمعروف جلسہ کی نہیں ہے۔

Conclusion 

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر کا تعلق نا تو پاکستان کے امر بالمعروف جلسہ اور نا ہئ یوکرین جنگ کے مناظر سے ہے، بلکہ یہ تصویر ایران کے تہران میں آیت اللہ روح اللہ خمینی کے نماز جنازہ میں شریک ہوئے لوگوں کی بھیڑ کی ہے۔

Result: False Context / False

Our sources
Media Report Published by The Telegraph.co.uk on 19/01/2015
Media Report Published by BBC on 19/01/2015

Image Published by GettyImages

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular