جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا فوجی جوانوں کی وائرل تصویر اسلام آباد پناہ گاہ کی ہے؟

کیا فوجی جوانوں کی وائرل تصویر اسلام آباد پناہ گاہ کی ہے؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ان دونوں سوشل میڈیا پر ایک تصویر خوب گردش کر رہی ہے۔ جس میں فوجی جوان کھانا کھاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ فوجی جوانوں کی وائرل تصویر سے متعلق صارفین کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے اسلام آباد کے پناہ گاہ میں امریکی پناہ گزین کھانا کھا رہے ہیں۔

فوجی جوانوں کی وائرل تصویر کا اسکرین شارٹ
فوجی جوانوں کی وائرل تصویر کا اسکرین شارٹ

افغانستان سے امریکی فوج کے پورے طور پر انخلاء کے بعد طرح طرح کی جعلی خبریں اور بے بنیاد دعوے کے ساتھ ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ وہیں ان دنوں ڈائننگ ٹیبل پر کھانا کھا رہے فوجیوں کی تصویر خوب گشت کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ اسلام آباد کے پناہ گاہ میں امریکی پناہ گزین کھانا کھا رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ کو آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے مذکورہ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 3 دنوں میں 6,987 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

Fact Check/Verification

فوجی جوانوں کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔

پھر ہم نے وائرل تصویر سے متعلق کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں غیرملکی نیوز ویب سائٹ کلارکس ول آن لائن، ڈیویڈس ہب ڈاٹ نیٹ اور اسٹرپس ڈاٹ کام پر وائرل تصویر سے متعلق خبریں ملیں۔ سبھی رپورٹس کے مطابق افغانستان کے بگرام ایئرفیلڈ میں ٹاسک فورس کے لائف لائنر فوجیوں نے 28 نومبر 2013 کو کھانا کھایا تھا، اسی کی یہ تصویر ہے۔ جسے اب پاکستان کے اسلام آباد کے پناہ گاہ کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس تصویر کو شیئر کرنے والوں میں زیادہ تر پاکستانی صارفین ہیں۔

سرچ کے دوران ہمیں پاکستان کے پی ٹی آئی لیڈر فیصل جاوید خان کا ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں انہوں نے تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کو فرضی بتایا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ”اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم لوگوں کو نادانستہ نقصان پہنچا بیٹھو اور پھر اپنے کیے پر پشیمان ہو”۔

یہ بھی پڑھیں: کیا لیبیا کے لیڈر معمّر قذّافی نے 2009 میں کرونا وائرس کی پیشن گوئی کی تھی؟

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ فوجی جوانوں کی وائرل تصویر 8 سال پرانی ہے اور یہ تصویر پاکستان کے اسلام آباد کی نہیں ہے، بلکہ افغانستان کے بگرام ایئرفیلڈ میں ٹاسک فورس کے لائف لائنر فوجیوں کی ہے۔


Result: ٖFalse


Our Sources

Clarksvilleonline.com

Stripes.com

Dvidshub.net

Twitter


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular