پیر, اپریل 29, 2024
پیر, اپریل 29, 2024

ہومFact CheckFact Check: گرفتار کئے گئے اسرائیلی کمانڈر کی نہیں ہیں یہ تصاویر

Fact Check: گرفتار کئے گئے اسرائیلی کمانڈر کی نہیں ہیں یہ تصاویر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
گرفتار کئے گئے اسرائیلی کمانڈر کی تصاویر۔
Fact
وائرل کولاج میں موجود دونوں تصاویر کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

تقریباً تین ہفتوں سے جاری اسرائیل فلسطین تنازعہ کے درمیان اسرائیل نے جمعہ کی رات غزہ پر بمباری کا آغاز کر دیا۔ حملے کے درمیان غزہ کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ دریں اثناء سوشل میڈیا پر دو تصاویر کا ایک کولاج شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی کمانڈر کو حماس کے جنگجوؤں نے گرفتار کر لیا ہے۔

ایک فیس بک صارف نے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “مشہور اسرائیلی کمانڈر ذلت و خواری کے عالم میں گرفتار ہوگیا”۔

گرفتار کئے گئے اسرائیلی کمانڈر سے دونوں تصاویر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
Courtesy: Facebook/Nisar Khan

Fact Check/Verification

گرفتار کئے گئے اسرائیلی کمانڈر کے کولاج کی تحقیقات کے لئے نیوز چیکر نے سب سے پہلے بائیں جانب والی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ تب ہمیں بی بی سی ہندی کی ویب سائٹ پر 13 اپریل 2022 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ہوبہو تصویر ملی۔

بی بی سی ہندی کی رپورٹ کے مطابق روس یوکرین جنگ کے دوران یوکرین کی سکیورٹی ایجنسی ایس بی یو نے یہ تصویر پوسٹ کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے روس کے حمایت یافتہ مفرور سیاستدان وکٹر میدویدچوک کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر ژیلینسکی نے بھی روس سے اپیل کی تھی کہ وہ وکٹر میدویدچک کے بدلے ان کی قید میں موجود لڑکوں اور لڑکیوں کو رہا کرے ۔

Courtesy: BBC Hindi

مزید تحقیقات کے دوران ‘نیو یارک پوسٹ‘ کی ویب سائٹ پر 13 اپریل 2022 کو شائع ہونے والی رپورٹ میں بھی وہی تصویر ملی جسے اسرائیلی کمانڈر کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یوکرین نے وکٹر میدویدچوک کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، اور میدویدچوک کے بدلے یوکرین کے قیدیوں کو رہا کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔ رشین ٹوڈے کے مطابق وکٹر کو بعد میں آزاد بھی کردیا گیا تھا۔

Courtesy: New York post

اس کے بعد ہم نے دائیں جانب والی تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا ۔ جہاں ہمیں یہ تصویر واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں ملی۔ تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ اسرائیل کے سابق میجر جنرل یائر گولن ہیں۔

مزید تحقیقات کرنے پر ہمیں یائر گولن کا ایکس ہینڈل ملا، جس میں انہوں نے اسرائیل وزیر اعظم نتن یاہو سے متعلق پوسٹ بھی کیا ہوا ہے۔

Conclusion

ہماری تحقیقات میں ملنے والے شواہد سے ثابت ہوا کہ گرفتار کئے گئے اسرائیلی کمانڈر کا بتا کر شیئر کی گئی دونوں تصاویر ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ بائیں جانب والی تصویر روس کے حمایت یافتہ مفرور سیاستدان وکٹر میدویدچوک کی ہے اور دوسری یائر گولن کی ہے، جنہیں گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

Result- False

Our Sources
Article Published by BBC Hindi on 13th April 2022
Article Published by New York Post on 12th April 2022
Article Published by RT on 11th Jan 2023
Washington Institute Report
Yair Golan official X Account


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular