Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
اس ہفتے کی 5 وائرل پوسٹ کی تحقیقات محض پانچ منٹ میں یک بعد دیگرے سلائڈ میں پڑھیں۔ جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا ہے۔
کیا تصویر میں نظر آرہی چرواہا لڑکی فرانس کی وزیر تعلیم ہے؟
سوشل میڈیا پر دوتصاویر والا ایک پوسٹر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا ہے کہ مراکش کی چرواہا لڑکی اب فرانس کی وزیر تعلیم بن گئی ہے۔جب ہم نے اس بارے میں تحقیقات کی تو پتاچلا کہ دونوں لڑکیوں کا نام مخلتف ہے۔
بنگلہ دیش کے مدرسے میں طلبہ کی پٹائی کے ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ کیا جا رہا ہے شیئر
سوشل میڈیا پر مدرسہ کے طالب علم کی پٹائی کا ویڈیو خوب شیئر کیا گیا ہے۔جسے بھارت اور پاکستان کا بتاکر شیئر کیا گیا تھا۔جبکہ یہ ویڈیو بنگلہ دیش کے ایک مدرسے کا ہے۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد استاذ کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔
کیا ایٹاوا کی ایک مندر میں دانش نام کے مزدور کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا؟
وزر کا دعویٰ ہے کی اترپردیش کے ایٹاوا کی ایک مندر میں مزدوری کا کام کررہے محمد دانش کو لوہے کے راڈ سے باندھ کر پیٹا گیا ہے۔ ہماری تحقیقات میں پتاچلا کہ وائرل تصویر میں نظر آرہا شخص کا نام محمد زبیر ہے۔جسے دہلی فساد کے دوران شرپسندوں نے مارا پیٹا تھا۔ البتہ یہ دعویٰ صحیح ہے کہ ایٹاوا میں دانش نام کے لڑکے کو مندر کے لوگوں نے مارا پیٹا تھا۔
کیا بی ایچ یو نے نیتا امبانی کو بھیجا وزیٹنگ پروفیسر بننے کا سرکاری دعوت نامہ؟
سوشل میڈیا اور کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتا امبانی کو بی ایچ یو نے وزیٹنگ پروفیسر کا دعوت نامہ بھیجا ہے۔ جبکہ اس دعوے کو بی ایچ یو اور ریلائنس کے ترجمان سر سے خارج کیا ہے۔ بی ایچ یو نے کہا ہے کہ آفیشلی وزیٹنگ پروفیسر کا دعوت نامہ نیتا امبانی کو نہیں بھیجا گیا ہے۔
کیا کرکٹر ایم ایس دھونی سرمنڈوا کر بھکاشو بن گئے ہیں؟
اس ہفتے کرکٹر مہیندر سنگھ دھونی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا گیا۔جس کے ساتھ کچھ یوزرس کا دعویٰ تھا کہ وہ سرمنڈوا کر بھکشو بن گئے ہیں اور بودھ مذہب میں داخل ہوگئے ہیں۔ جبکہ یہ دعویٰ سراسر فرضی ہے۔ دھونی کہ یہ تصویر ایک تشہیر کی ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.