ہفتہ, اپریل 27, 2024
ہفتہ, اپریل 27, 2024

ہومFact CheckWeekly Wrap:پانچ منٹ میں ہفتے کی چار اہم تحقیقات پڑھیں

Weekly Wrap:پانچ منٹ میں ہفتے کی چار اہم تحقیقات پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

اس ہفتے کی 4 وائرل پوسٹ کی تحقیقات محض پانچ منٹ میں یک بعد دیگرے سلائڈ میں پڑھیں۔ جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا ہے۔

کیا بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن کی دہلی میں ہوئی پٹائی؟

 یوزرس نےدعویٰ کیا ہے کہ نئی دہلی میں بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن کی پٹائی کر دی گئی ہے۔ جبکہ حقیت یہ ہے کہ اداکار اجے دیوگن کے حوالے سے کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ اجے دیوگن نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے واضح کیا ہے کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص وہ نہیں ہے۔بلکہ کوئی اور ہے۔

پوری پڑتال یہاں پڑھیں

کیا وائرل تصویر پاکستان کے خیبرپختونخوا کی ہے؟ وائرل پوسٹ کا پڑھیئے سچ

سوشل میڈیا پر ایک تصویر خوب گردش کررہی ہے۔ جس میں سڑکوں پر ٹریفک اور کوڑا نظر آرہا ہے۔ یوزر کا دعویٰ ہے کہ ” پاکستان کے خیبرپختونخوا کا ایک منظر، اگر آپ ایسا نیا پاکستان چاہتے ہیں تو پھر وہی پی ٹی آئی کو ووٹ دیں”۔ تحقیقات سے پتاچلا کہ  وائرل تصویر پاکستان کے خیبرپختونخوا کی نہیں ہے۔ بلکہ لکھنؤ کے حسین آباد کی جامع مسجد والی سڑک ہے۔

پوری تحقیقات یہاں پڑھیں

کیا واقعی تنزانیہ کے صدر جان موگوفلی کا قتل کردیا گیا ہے؟ وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

شیئر چیٹ پر ایک اخبار کی کٹنگ شیئر کی گئی ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ تنزانیہ کے صدرجان موگوفلی کا قتل کیا گیا ہے۔ جسے میڈیا دل کا دروہ پڑنے سے ہوئی موت بتا رہی ہے۔ صدر موگوفلی نے کروناوائرس کی جانچ کو فرضی بتایا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ  تنزانیہ کے صدر جان موگوفلی کے قتل کی خبر گمراہ کن ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کی موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ کسی بھی میڈیا رپورٹ میں ہمیں صدر جان موگوفلی کے قتل کی خبر نہیں ملی۔ اس حوالے سے مزید جانکاری ملنے پر ہم آپ کو ضرور اپڈیٹ کریں گے۔

پوری تحقیقات یہاں پڑھیں

راہل گاندھی پر دوہرے پن کے الزام لگاتی پوسٹ کی آخر کیا ہے سچائی؟

راہل گاندھی پر دوہرے پن کے الزام لگانے والی دو تصاویرسوشل میڈیا پر خوب گردش کررہی ہیں۔ ایک تصویر میں راہل گاندھی مسلمانوں کے مذہبی مقام پر نظر آرہے ہیں۔ جسے کیرلہ کا بتایا جارہا ہے۔ دوسری تصویر میں راہل ہندو مذہبی مقام پر نظر آرہے ہیں۔ جسے آسام کا بتایا جا رہا ہے۔ ان تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے یوزر نے اشارۃً یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ راہل گاندھی موقع اور محل دیکھ کر اپنا رنگ بدلتے ہیں۔ جبکہ حیققت یہ ہے کہ راہل گاندھی کی جس تصویر کو کیرلہ کا بتایا جارہا ہے وہ دراصل کرناٹک کی ہے۔ جہاں 2018 میں راہل نے بنگلورو کے حضرت تقویٰ مستان شاہ کی درگاہ کا دورہ کیا تھا۔ دوسری تصویر 31 مارچ 2021 کی آسام کے کماکھیا دیوی مندر کی ہے۔

پوری پڑتال یہاں پڑھیں

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular