Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
اس ہفتے سوشل میڈیا پر بپرجوئے طوفان، ٹائی ٹن آبدوز کے غرقاب سے متعلق فرضی دعوے کے ساتھ ویڈیوز شیئر کی گئیں۔ اس کے علاوہ عید الاضحیٰ اور کولکاتا ایئر پورٹ کے اندر لگی آگ سے متعلق بے بنیاد دعوے کے ساتھ بھی ویڈیو شیئر کی گئیں۔ اس موضوع پر مختصر فیکٹ چیک درج ذیل میں پڑھا جا سکتا ہے۔
کیا ہوا میں اڑتے میز و کرسی کی یہ ویڈیو گجرات میں آئے بپرجوئے طوفان کی ہے؟
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا گیا اور دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو سمندری طوفان بپرجوئے کے بھارتی ریاست گجرات میں اثرانداز ہونے کی ہے جبکہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ طوفان کی وجہ سے ہوا میں اڑتے میز و کرسی کی یہ ویڈیو تقریباً 1 سال پرانی ہے اور ہبلی ہوائی اڈے کے نزدیک موجود کینٹین کی ہے۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔
کیا زمین پر مردہ پڑے مویشیوں کی یہ تصویر پاکستان کے سندھ کی ہے؟
زمین پر پڑے مویشیوں کی ایک تصویر کے ساتھ دعوی کیا گیا کہ پاکستان کے سندھ میں بپر جوئےکی وجہ سے کئی مویشیوں کی موت ہوگئی۔ جبکہ ہماری تحقیقات سے معلوم ہوا کہ تصویر کم از کم 6 سال پرانی ہے اور راجستھان کے جالور کی ہے۔ یہاں پڑھیں پورا فیکٹ چیک۔
کیا 34 سال پہلے سمپسنز کارٹون کے ذریعے کی گئی تھی ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی؟
سوشل میڈیا پر دی سمپسنز کی ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ 34 سال پہلے ہی سمپسنز کارٹون کے ذریعے ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی کی جا چکی ہے۔ جبکہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی سمپسنز کارٹون نے نہیں کی تھی، جس قسط سے اس کی مماثلت بتائی جا رہی ہے وہ 2006 میں شائع ہوئی تھی۔ یہ سمپسنز کے 17ویں سیزن کے 10ویں قسط تھی، جس کی کہانی مختلف ہے۔ پورا فیکٹ چیک پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
کیا کولکاتا ہوائی اڈے کے اندر آئی ای ڈی دھماکے کی وجہ سے لگی آگ؟
کولکاتا ہوائی اڈے کے اندر لگی آگ کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ ایئر پورٹ پر آئی ای ڈی دھماکے میں 2 افراد ہلاک 20 زخمی۔ لیکن ہم نے جب اس کی تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ کولکاتا ہوائی اڈے کے اندر ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی تھی، اس حادثے میں کسی کی اموات نہیں ہوئی ہے۔ پورا سچ یہاں پڑھیں۔
دینک جاگرن کے ‘ایک محلہ ایک بکرا’ والے تشہیر کی کیا ہے پوری حقیقت؟
دینک جاگرن اخبار میں شائع کئے گئے تشہیر کی کٹنگ کو عید الاضحی سے منسوب کرکے وائرل کیا گیا ۔ جس پر موٹے لفظوں میں لکھا تھا کہ ایک محلہ ایک بکرا، ساتھ ہی اس بار بقرعید کے موقع پر پورے محلے میں ایک ہی بکرے کی قربانی دینے کو کہا گیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ دینک جاگرن کی ایک محلہ ایک ہولیکا والے تشہیر کے ساتھ ڈیجیٹلی طور پر چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ پوری پڑتال یہاں پڑھیں۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.