اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckWeekly Wrap:چار اہم تحقیقات محض 4 منٹ میں پڑھیں

Weekly Wrap:چار اہم تحقیقات محض 4 منٹ میں پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

چار اہم تحقیقات پر مشتمل رپورٹ محض 4 منٹ میں درج ذیل کے سلائیڈ میں پڑھیں۔ جنہیں اس ہفتے سوشل میڈیا پر صارفین نے شیئر کیا تھا۔

چار اہم تحقیقات محض 4 منٹ میں پڑھیں

رائفل چلانے کی ٹریننگ لیتے مسلم بچوں کی یہ وائرل ویڈیو بھارت کی نہیں ہے

پستول اور رائفل چلانے کی ٹریننگ لیتے ہوئے مسلم بچوں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا گیا، ویڈیو کسی مدرسے کی بتائی جا رہی ہے۔ صارفین نے اس ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ، مدرسے میں طالب علم اعلی تعلیم حاصل کرتے ہوئے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ مسلمان بچوں کی پستول و رائفل چلانے کی ٹریننگ لینے کی یہ ویڈیو افغانستان کی ہے۔ اس کا بھارت سے کوئی تعلق نہیں۔

یہاں پڑھیں پوری پڑتال۔۔۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی برطرفی پر جشن منائے جانے کی نہیں ہے یہ ویڈیو

فیس بک اور ٹویٹر پر ایک ویڈیو کو شیئر کیا گیا۔ جس کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت سے برطرفی کے بعدامریکی صدر جو بائیڈن کے جشن کا ویڈیو وائرل ۔تحقیقات سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو ترمیم شدہ ہے اور ویڈیو امریکی صدر جوبائیڈن کیٹانجی براؤن جیکسن کو جج بنے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

یہاں پڑھیں پوری تحقیقات۔۔۔

عمران خان کی حمایت میں کئے گئے احتجاج کی نہیں ہے یہ ویڈیو

سوشل میڈیا پر اس ہفتے ایک ویڈیو خوب شیئر کیا گیا۔ جسے دوبئی میں عمران خان کی حمایت میں نکالی گئی ریلی کی ویڈیو بتاکر شیئر کیا گیا۔ اس ویڈیو امریکہ میں ہوئے احتجاج کا بتاکر بھی شیئر کیا گیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو امریکہ یا دبئی میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں احتجاج کی نہیں ہے، بلکہ یہ ویڈیو پرانی اور عام عوام کی ہے جو میٹرو میں بھیڑ ہونے کی وجہ سے سڑک کے راستے جا رہے ہیں۔ لیکن یہ ویڈیو اصل میں کب اور کس ماہ یا سال کی ہے یہ واضح نہیں ہو سکا۔

یہاں پڑھیں پوری پڑتال۔۔۔

چوراہے پر چولی لہراتے ہوئے خاتون کی یہ تصویر اٹلی کی گلوکارہ جولیا مارکین کی نہیں ہے

فیس بک صارفین ایک تصویر شیئر کر رہے ہیں۔ جس میں ایک چولی لہراتے ہوئے خاتون نظر آرہی ہیں۔ صارفین کا تصویر سے متعلق دعوی ہے کہ یہ خاتون اٹلی کی معروف گلوکارہ جوليا مارکين ہیں، جنہوں نے1955 میں چوراہے پر موجود لوگوں سے اپنی چولی(برا) کی بولی لگانے کو کہا تھا۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ وائرل تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔ چوراہے پر چولی لہراتے ہوئے خاتون کی یہ تصویر اٹلی کی گلوکارہ جولیا مارکین کی نہیں اور نا ہی 1955 میں اس تصویر کو کلک کیا گیا تھا، بلکہ یہ تصویر امریکی اداکارہ کیٹی ہومس کی ہے اور اس تصویر کو 2018 میں ایک فوٹو شوٹ کے دوران جوئی گراسمین نامی فوٹو گرافر نے کلک کیا تھا۔

یہاں پڑھیں پوری تحقیقات۔۔۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular