Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
اس ہفتے فرضی دعوے کے ساتھ وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیو کی سچائی 4 اہم تحقیقاتی رپورٹس میں محض پانچ منٹ میں درج ذیل میں پڑھ سکتے ہیں۔ بتادوں کہ اس ہفتے سب سے زیادہ توہین رسالت ﷺ کے خلاف ہو رہے احتجاج سے جوڑ کر ویڈیو اور تصاویر شیئر کی گئی تھیں۔
روسی مسلمانوں کے نوپور شرما کے خلاف احتجاج کی نہیں ہے یہ تصویر
ٹویٹر پر ایک تصویر شیئر کر دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی مسلمانوں نے نوپور شرما کے خلاف احتجاج بلند کیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل تصویر ترمیم شدہ ہے اور تصویر میں نظر آرہے لوگ روسی مسلمان نہیں ہیں۔
ہجوم کے ہاتھوں مار کھا رہا شخص مسلمان نہیں ہے
سوشل میڈیا صارفین نے ایک ویڈیو شیئر کر دعویٰ کیا تھا کہ ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلمان شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس ویڈیو کو بھارت میں ہو رہے پیغمر محمدﷺ پر گستاخانہ بیان دینے والے بی جے پی لیڈران کے خلاف احتجاج کر رہے لوگوں پر ہو رہی کاروائی سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ ہجوم کے ہاتھوں مار کھا رہے شخص کی یہ ویڈیو پرانی ہے اور مدھیہ پردیش کے دھار ضلع کی ہے۔ جہاں پانچ کسانوں کو بچہ چوری کے الزام میں گاؤں کے لوگوں نے مارا پیٹا تھا۔
سڑک پر تشدد کے شکار شخص کی یہ ویڈیو حالیہ نوپور شرما معاملے سے متعلق نہیں ہے
سڑک پر تشدد کے شکار ایک شخص کی ویڈیو کے ساتھ صارف کا دعویٰ تھا کہ نوپور شرما کی جانب سے توہین رسالتﷺ کے بعد جب بھارتی مسلمانوں نے احتجاج بلند کیا تو انہیں چن چن کر مارا جا رہا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو پرانی ہے اور اس ویڈیو کا حالیہ معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
مظاہرین پر پولس تشدد کی یہ ویڈیو توہین رسالتؐ کے خلاف احتجاج کی نہیں ہے
مظاہرین پر پولس تشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اس ہفتے شیئر کی گئی۔ جس میں مرد و خواتین اپنے ہاتھوں میں بینر لے کر سڑک پر بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ صارف کا دعویٰ تھا کہ “بھارت میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے خلاف مسلمانوں کی طرف سے پرامن احتجاج پر بھارتی پولس تشدد کر رہی ہے”۔ جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو پرانی ہے اور نینشل ایجوکیشن پالیسی کے خلاف بنگلور میں احتجاج کر رہے طلبہ پر ہوئے پولس لاٹھی چارج کی ہے۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.