Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اس ہفتے فرضی دعوے کے ساتھ وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیو کی سچائی 4 اہم تحقیقاتی رپورٹس میں محض پانچ منٹ میں درج ذیل میں پڑھ سکتے ہیں۔ بتادوں کہ اس ہفتے سب سے زیادہ توہین رسالت ﷺ کے خلاف ہو رہے احتجاج سے جوڑ کر ویڈیو اور تصاویر شیئر کی گئی تھیں۔
ٹویٹر پر ایک تصویر شیئر کر دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی مسلمانوں نے نوپور شرما کے خلاف احتجاج بلند کیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل تصویر ترمیم شدہ ہے اور تصویر میں نظر آرہے لوگ روسی مسلمان نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے ایک ویڈیو شیئر کر دعویٰ کیا تھا کہ ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلمان شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس ویڈیو کو بھارت میں ہو رہے پیغمر محمدﷺ پر گستاخانہ بیان دینے والے بی جے پی لیڈران کے خلاف احتجاج کر رہے لوگوں پر ہو رہی کاروائی سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ ہجوم کے ہاتھوں مار کھا رہے شخص کی یہ ویڈیو پرانی ہے اور مدھیہ پردیش کے دھار ضلع کی ہے۔ جہاں پانچ کسانوں کو بچہ چوری کے الزام میں گاؤں کے لوگوں نے مارا پیٹا تھا۔
سڑک پر تشدد کے شکار ایک شخص کی ویڈیو کے ساتھ صارف کا دعویٰ تھا کہ نوپور شرما کی جانب سے توہین رسالتﷺ کے بعد جب بھارتی مسلمانوں نے احتجاج بلند کیا تو انہیں چن چن کر مارا جا رہا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو پرانی ہے اور اس ویڈیو کا حالیہ معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
مظاہرین پر پولس تشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اس ہفتے شیئر کی گئی۔ جس میں مرد و خواتین اپنے ہاتھوں میں بینر لے کر سڑک پر بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ صارف کا دعویٰ تھا کہ “بھارت میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے خلاف مسلمانوں کی طرف سے پرامن احتجاج پر بھارتی پولس تشدد کر رہی ہے”۔ جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو پرانی ہے اور نینشل ایجوکیشن پالیسی کے خلاف بنگلور میں احتجاج کر رہے طلبہ پر ہوئے پولس لاٹھی چارج کی ہے۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Mohammed Zakariya
April 12, 2025
Mohammed Zakariya
March 29, 2025
Mohammed Zakariya
March 8, 2025