Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
لکھنؤ کے لؤلؤ مال میں نماز پڑھنے کے الزام میں گرفتار ہوئے 4 لوگوں میں تین غیرمسلم کی گرفتاری سے جوڑ کر جنوبی لکھنؤ کے ڈی سی پی کے لیڑ پیڈ والے ٹویٹ کو خوب شیئر کیا گیا۔ اس کے ولاوہ حیدرآباد میں 19 سالہ سمیہ کے کار حادثے کو مذہبی رنگ دے کر شیئر کیا گیا۔ وہیں بلوچستان میں طوفانی بارش کے سبب آئے سیلاب سے جوڑ کر بھی ایک ویڈیو خوب شیئر کی گئی۔ ان سبھی وائرل دعوں کی سچائی جاننے کے لئے آپ پڑھ سکتے ہیں ہماری یہ تحقیقاتی رپورٹ۔
لکھنؤ کے لؤلؤ مال میں نماز پڑھنے کے الزام میں نہیں گرفتار ہوئے یہ تین ہندو
سوشل میڈیا پر جنوبی لکھنؤ کے ڈی سی پی کےلیٹر پیڈ والے ٹویٹ کا اسکرین شارٹ شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس کے حوالے سے ٹویٹر صارف کا دعویٰ ہے کہ لکھنؤ کے لؤلؤ مال میں نماز 18 سینکینڈ میں ادا کرنے والے 8 لوگوں میں سے 4 کی گرفتاری ہوئی ہے، جن میں تین غیر مسلم نکلے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ پولس کے ٹویٹ کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ صارفین نے شیئر کیا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے استعفیٰ کی خبر فرضی نکلی
اس ہفتے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی مختلف ویڈیوز کو شیئر کیا گیا۔ جس میں ان کے استعفیٰ اور ملک چھوڑنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ شہباز شریف کے اپنے عہدے سے استعفی کی خبر فرضی ہے۔
حیدرآباد میں برقعہ پوش خاتون کے ساتھ ہوئے حادثے میں نہیں ہے کوئی مذہبی رنگ
سوشل میڈیا پر برقعہ پوش خاتون کو کار سے ٹکر مارنے کی ایک ویڈیو سے متعلق صارف کا دعویٰ تھا کہ “حیدرآباد میں مسلمان ہونے کی وجہ سے برقعہ پوش خاتون کو کار سے ٹکر ماری گئی”۔جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو کےساتھ کیا گیا دعوی گمراہ کن ہے اور اس میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔
برازیل کی ویڈیو کو انڈیا اور پاکستان کا بتاکر سوشل میڈیا پر کیا گیا شیئر
بائیک سوار کی پٹائی کی ایک سی سی ٹی وی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بھارت اور پاکستان کے کراچی کا بتاکر شیئر کیا گیا اور دعویٰ کیا گیا کہ میاں بیوی نے عقلمندی سے موٹر سائیکل سوار ڈاکو کو دبوچ لیا۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو ناتو بھارت کی ہے اور ناہی کراچی کی۔
بلوچستان میں آئے سیلاب کی نہیں ہے یہ وائرل ویڈیو
پانی کے تیز بہاؤ کی ایک ویڈیو کو بلوچستان میں آئے سیلاب سے منسوب کر کے شیئر کیا گیا۔ہماری پڑتال سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو بلوچستان کی نہیں ہے بلکہ عمان کی ہے۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.