Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر 2 ٹکڑوں میں تقسیم کار حادثے کی دو تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں ساٹھ لاکھ میں بکنے والی کیا سپورٹیج کار ایک ہی حادثے میں دو ٹکڑے ہوگئی۔
دو ٹکڑے میں تقسیم کار حادثے کی تصویر کو صارفین پاکستان کا بتا رہے ہیں۔ صارفین کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ 60 لاکھ میں فروخت ہونے والی کار کا کوئی معیار نہیں رہا۔ یہ صرف ٹین کا ڈبہ ہے، جو ایک ہی حادثے میں دو ٹکڑے ہوگئی۔ ایسی کمپنیوں کا معیار لازمی چیک کرنا چاہیے۔
وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے 2 ٹکڑوں میں تقسیم کار حادثے سے متعلق کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 7 دنوں میں 147 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔
Fact Check/Verification
کار حادثے کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اسکرین پر انگلش میں” کیا سیلٹوز بروک انٹو ٹو پیسیز” لکھے ہوئے لفظوں کے ساتھ کئی خبروں کے لنک فراہم ہوئے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔
مذکورہ وائرل تصویر سے متعلق ہم نے کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں انڈیا ٹوڈے پر شائع 14 جون 2021 کی ایک خبر ملی۔ جس میں وائرل تصویر کے ساتھ دئے گئے کیپشن میں لکھا ہے ناگپورـ چھندواڑا شاہراہ پر”کیا سیلٹوز” کار حادثے کے دوران دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگئی۔ اس حادثے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ رپورٹ میں اس حادثے کو 11 جون کا بتایا گیا ہے۔ لیکن تصویر کا کریڈٹ ٹویٹر کو دیا گیا ہے۔
مزید کیورڈ سرچ کے دوران ہمیں ای ٹی وی بھارت ہندی، پتریکا نیوز اور نوبھارت ٹائمس پر شائع 11 جون 2021 کی خبریں ملیں۔ جس میں وائرل تصویر کے ساتھ خبریں شائع کی گئیں ہیں۔ سبھیی رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش کے چھندواڑا ہائی وے پر “کیاسیلٹوز” کار حادثے کا شکار ہو گئی، حادثے میں کار دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گئی، کار میں موجود پانچ افراد میں سے تین خاتون کی موت موقع پر ہوگئی۔ جبکہ دو افراد کو اسپتال میں علاج کے لئے داخل کروایا گیا تھا۔
نوبھارت کے مطابق سونسر (گاؤں کا نام) کے رہنے والے سچن جیسوال اپنے اہل خانہ کے ساتھ رام کونا (گاؤں کا نام) شادی میں گئے تھے۔ واپسی میں ناگپور روڈ پر موجود ڈریم ہوٹل کے پاس ان کے کار کے سامنے بائیک سوار آگیا، اسے بچانے کے چکر میں گاڑی پُل سے ٹکرا کر دو حصوں میں تقسیم ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیاء طیارہ حادثہ:پرانی تصویر کو موجودہ حادثے سے جوڑکر سوشل میڈیا پر کیاجارہاہے شیئر
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ 2 ٹکروں میں تقسیم کار حادثے کی تصویر پاکستان کی نہیں ہے۔ بلکہ مدھیہ پردیش کے چھندواڑا-ناگپور ہائی وے پر ہوئے کار حادثے کی ہے۔ اس کار کا نام کیا سپورٹیج نہیں ہے بلکہ کیا سیلٹوز ہے۔
Result: Misleading
Our Sources
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.