ہفتہ, اپریل 27, 2024
ہفتہ, اپریل 27, 2024

ہومFact CheckFact Check: کیا دنیا کا سب سے چھوٹا اور زہریلا سانپ سبز...

Fact Check: کیا دنیا کا سب سے چھوٹا اور زہریلا سانپ سبز مرچ میں ہوتا ہے؟ پوری حقیقت یہاں جانیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
دنیا کا سب سے چھوٹا اور زہریلا سانپ سبز مرچ میں پایا جاتا ہے۔
Fact
ماہرین کے مطابق ویڈیو میں نظر آ رہی مخلوق سانپ نہیں بلکہ ایک طرح کا کیڑا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔

سوشل میڈیا پر ان دنوں سبز مرچ کی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایک باریک، سفید رنگ کی لمبی سی مخلوق نظر آ رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے چھوٹا اور زہریلا سانپ ہے، جو سبز مرچ میں پایا جاتا ہے۔ اسے استعمال کرنے سے پہلے ایک بار کاٹ کر چیک کرلیں اور دھو لیں۔

اس ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔

سبز مرچ میں دنیا کا سب سے چھوٹا اور زہریلا سانپ نہیں ہے بلکہ ایک کیڑا ہے۔
Courtesy: Facebeook/Universalist Muslim 2

Fact Check/Verification

“دنیا کا سب سے چھوٹا اور زہریلا سانپ سبز مرچ میں پایا جاتا ہے” اس دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 29 اگست 2019 کو شائع شده اسنوپ نامی ویب سائٹ کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو کے سلسلے میں لکھا ہے کہ نیو میکسیکو یونیورسٹی کے حیاتیات کے سینئر لیکچرر بین ہنیلٹ نے اسنوپ سے گفتگو کے دوران کہا کہ “ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک مرمیٹیڈ نیماٹوڈ ہے۔ یہ انسانوں کے لئے نقصاندہ نہیں ہے، یہ صرف کیڑوں کو ہی نقصان پہنچا سکتا ہے”۔

Courtesy: Snopes

ہم نے ماہر آیور وید ڈاکٹر بھوشن سوتار سے رابطہ کیا۔ جنہوں نے بتایا کہ “جس طرح کیڑے انسانی جسم میں موجود ہوتے ہیں اسی طرح پھلوں اور سبزیوں میں بھی ہوتے ہیں۔ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی مخلوق سانپ نہیں بلکہ ایک کیڑا ہے۔ اس کے علاوہ اب تک عملی طور پر کسی کو ایسے کیڑے کی وجہ سے مرتے ہوئے دیکھا یا سنا نہیں گیا ہے۔ ایسے کیڑوں کو چھونے یا غلطی سے کھانے سے انسانی جان کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ وائرل پیغام میں کیا گیا دعویٰ بے بنیاد ہے۔

ہم نے اس پر غور کیا کیونکہ ماہرین کا کہنا تھا کہ وائرل ہونے والے ویڈیو میں نظر آ رہی مخلوق کیڑے جیسی ہے۔ ہمیں بایومیڈ سینٹر ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ پر شائع شدہ ایک مضمون ملا۔ اس میں دی گئی معلومات اور تصاویر کو دیکھ کر ہمیں پتا چلا کہ یہ کیڑا مچھر کے پیٹ میں بھی پایا جاتا ہے۔

Courtesy: Parasites and Vectors

ہم نے سانپوں کے ماہر اور سانپوں سے محبت کرنے والے آنند چٹی سے رابطہ کیا، جنہوں نے بتایا  کہ “وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی مخلوق کا سانپوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ صارفین اس سلسلے میں جھوٹے دعوے کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں سب سے چھوٹا سانپ ‘بلائنڈ اسنیک’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اس سانپ اور ویڈیو میں کئے گئے دعوے میں کوئی نزدیکی تعلق نہیں ہے۔

اس درمیان ہم نے بھارت کے سب سے چھوٹے سانپ ‘بلائنڈ اسنیک‘ اور دنیا کے سب سے چھوٹے سانپ ‘بار بائیڈوس تھریڈ اسنیک‘ کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ جس سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہی مخلوق سانپ نہیں ہے۔

ہم نے اس سلسلے میں نباتیات اور ہرپیٹولوجی کے ماہرین سے رابطہ کیا ہے اور ان کا جواب ملتے ہی اس مضمون کو اپڈیٹ کر دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا یہ تصویر انسانی چہرے پر رہنے والے کیڑے ڈیموڈیکس کی ہے؟

Conclusion

ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہی مخلوق سانپ نہیں بلکہ ایک کیڑا ہے جو انسانی جسم کے لئے نقصاندہ نہیں ہے۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ فرضی ہے اور لوگوں میں خوف پھیلانے والا ہے۔

Result : False

Our Sources
Article published by Snopes on August 29, 2019
Article published by animalia.bio
Article published by britannica.com
Conversation With Dr. Bhushan Sutar
Conversation With Snake Expert Anand Chitti

(اس آرٹیکل کو مراٹھی سے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے، جسے مراٹھی کے فیکٹ چیکر پرساد پربھو نے پہلے شائع کیا تھا)


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular