Fact Check
Weekly Wrap: بھارتی فوجیوں پر دہشت گردانہ حملہ، جھارکھنڈ کی لڑکی کا قتل و دیگر موضوع پر 5 مختصر فیکٹ چیک یہاں پڑھیں
سوشل میڈیا پر اس ہفتے جھارکھنڈ کی لڑکی کا عصمت دری کے بعد قتل کا بتاکر فلم کی شوٹنگ کی ویڈیو شیئر کی گئی۔ اس کے علاوہ جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر دہشت گردانہ حملے کا بتاکر پرانی ویڈیو شیئر کی گئی۔ اس کے علاوہ سینیٹری پیڈ پر راہل گاندھی کی تصویر والی ویڈیو اور ایس جے شنکر کی جانب سے 3 بھارتی رافیل کے تباہ ہونے کا اعتراف کرنے کی ویڈیو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کئے گئے۔ جن سے متعلق 5 مختصر فیکٹ چیک درج ذیل میں پڑھ سکتے ہیں۔

کیا کشمیری حریت پسندوں کی جانب سے بھارتی فوجیوں پر کئے گئے حملے کی ہے یہ ویڈیو؟
فوجیوں پر حملے کی ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ منظر کشمیری حریت پسندوں کی جانب سے بھارتی فوجیوں پر کئے گئے حملے کا ہے۔ لیکن ہماری تحقیقات میں یہ ویڈیو پرانی ثابت ہوئی۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

کیا جھارکھنڈ کی لڑکی کے ساتھ بدسلوکی کے بعد قتل کا ہے یہ منظر؟
سوشل میڈیا پر جنگل میں ملی مبینہ لاش کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ جھارکھنڈ کی اس لڑکی کے ساتھ چھ لڑکوں نے عصمت دری کے بعد اسے قتل کر جھاڑیوں میں پھینک دیا۔ لیکن ہماری تحقیقات میں ثابت ہوا وائرل کلپ آسامی فلم لوجیگ کی شوٹنگ کے دوران کا ہے۔ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

کیا بہار میں کانگریس پارٹی کی طرف سے تقسیم کئے جانے والے سینیٹری پیڈ پر چھپی راہل گاندھی کی تصویر؟
بہار اسمبلی الیکشن کے پیش نظر اس ہفتے سوشل میڈیا پر بہار میں کانگریس پارٹی کی جانب تقسیم کئے گئے سینیٹری نیپکین پر راہل گاندھی کی تصویر والی ویڈیو خوب شیئر کی گئی، جس کے بعد سیاسی گلیاروں میں خوب افرا تفری مچا۔ لیکن تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا سینیٹری نیپکین کے اندرونی حصے میں کوئی تصویر موجود نہیں تھی۔ یہاں پڑھیں پورا فیکٹ چیک۔

کیا ایس جے شنکر نے 3 بھارتی رافیل کے تباہ ہونے کا کیا اعتراف؟
ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے ایک انٹرویو میں آپریشن سندور کے دوران 3 بھارتی رافیل تباہ ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ لیکن ہماری تحقیقات سے معلوم ہوا ایس جے شنکر نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے، ویڈیو اے آئی کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

کیا شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن حقیقت میں کر رہے ہیں قرآن کی تلاوت؟
سوشل میڈیا پر اس ہفتے شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن کی تلاوت قرآن کی ویڈیو کو حقیقت سمجھ کر صارفین نے خوب شیئر کیا۔ ہم نے جب اس کی باریکی سے تحقیقات کی تو معلوم ہوا اس ویڈیو کومصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ پوری فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔