Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
سوشل میڈیا پر اس ہفتے منی پور تشدد سے منسوب کرکے ایک کوکی عیسائی خاتون پر ہو رہے ظلم و ستم کا بتاکر ویڈیو شیئر کی گئی۔ اس کے علاوہ چندریان 3 کے ناکام ہونے کا بتاکر ایک تصویر شیئر کی گئی۔ وہیں امریکی ریاست الاسکا میں آئے زلزلہ، دہلی سیلاب اور باکسروں کے نماز ادا کرنے کی ویڈیو کو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا۔ درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے مختصر تحقیقاتی رپورٹ موجود ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک خاتون کے ساتھ فوجی جوان کی جانب سے زد وکوب کے بعد قتل کئے جانے کی ویڈیو شیئر کی گئی۔ دعویٰ کیا گیا کہ ویڈیو منی پور کی ہے۔ جہاں کوکی عیسائی لڑکی کو سرعام قتل کردیا گیا۔ ہم نے جب اس کی تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ ویڈیو پرانی ہے اور میانمار کی ہے۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
چندریان 3 کو خلائی سفر میں بھیجنے کے بعد سوشل نٹورکنگ سائٹس پر دعویٰ کیا گیا کہ چندریان 3 کا منشن ناکام ہوگیا ہے اور اس کے ٹکڑے آسٹریلیا کے سمندر کنارے ملے ہیں۔ تحقیقات کرنے پر پتا چلا کہ تصویر میں نظر آرہا گیجٹ چندریان 3 کا ٹکڑا نہیں ہے۔ پورا سچ جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
رواں ماہ کی 16 تاریخ کو امریکی ریاست الاسکا میں 7.2 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔جس کے بعد سوشل میڈیا پر گھرکے اندر کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو الاسکا میں آئے حالیہ زلزلے کی ہے۔ لیکن تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ویڈیو پرانی ہے اور اس کا الاسکا میں آئے حالیہ زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پوری پڑتال یہاں پڑھیں۔
دہلی کی جمنا ندی میں آبی سطح بڑھنے کے بعد سوشل میڈیا پر طرح طرح کی پوسٹ و ویڈیوز شیئر کی گئیں۔ ان ییں سے ایک پانی سے بھری سڑک کی ویڈیو بھی صارفین نے شیئر کیا۔ دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو دہلی میں آئے حالیہ سیلاب کی ہے۔ جہاں سیلاب کا پانی کمر تک پہنچ گیا ہے۔ پوریی پڑتال یہاں پڑھیں۔
سوشل میڈیا پر باکسنگ کے تین عالمی چیمپئن مائیک ٹائسن، بڈوجیک اور عامر عبداللہ کے نماز ادا کرنے کی ویڈیو شیئر کی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ باکسر مائیک ٹائسن، سویڈش بڈوجیک اور عامر عبداللہ نے امریکہ کے لاس اینجلس کے ایک ایسے ریستوراں میں نماز ادا کی، جس کے مالک نے دروازے پر بورڈ لگا رکھا تھا کہ “کُتے، مسلمان اور سیاہ فاموں کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے”۔ تحقیقات میں مذکورہ دعوی بے بنیاد پایا گیا۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Mohammed Zakariya
March 8, 2025
Mohammed Zakariya
February 22, 2025
Mohammed Zakariya
February 1, 2025