پیر, اپریل 29, 2024
پیر, اپریل 29, 2024

ہومFact Checkکیا تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کی ہے یہ وائرل تصویر؟

کیا تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کی ہے یہ وائرل تصویر؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

فوکس تائیوان نامی نیوز ویب سائٹ کے مطابق 18 ستمبرکو 6،8 کی شدت سے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر زلزلے کا بتاکر مختلف تصاویر اور ویڈیو شیئر کی گئیں۔ جن میں ٹویٹر پر ایک خوبصورت عمارت کی تصویر کو تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے. ٹویٹر صارف نے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “گزشتہ رات(18ستمبر) تائیوان میں آنے والے زلزلے کے بعد کے مناظر”۔

تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کی نہیں ہے یہ ویڈیو
Courtesy:Twitter @581Hussain

Fact

نیوز چیکر نے تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو ریورس امیج سرچ کی۔ اس دوران ہمیں 7 فروری 2018 کی شائع شدہ ایسوسی ایٹ پریس کی رپورٹ میں وائرل تصویر ملی۔ تصویر کے ساتھ دیئے گئے کیپشن کے مطابق جنوبی تائیوان کے شہر ہوالین میں زلزلے کے بعد ایک رہائشی عمارت پہلی منزل سے ایک جانب جھک گئی۔ اس رپورٹ میں 4 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔

سرچ کے دوران ہمیں تائیوان نیوز ویب سائٹ پر 7 فروری 2018 کو شائع شدہ تصویر ملی۔ تصویر کے ساتھ دیئے گئے کیپشن کے مطابق تصویر میں نظر آرہی اونچی عمارت کا نام یون ٹیسوئی ہے۔ یون ٹیسوئی تائیوان ایک رہایشی عمارت ہے، جو 6 فروری 2018 میں آنے والے 4۔6 شدت سے زلزلے کے دوران ایک طرف جھکُ گئی، جس کے بعد عمارت کی تعمیر کروانے والے کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مکمل تفصیل آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

Courtesy:Taiwannews

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں واضح ہوا کہ ایک جانب جھکی ہوئی خوبصورت عمارت کی یہ تصویر تائیوان میں آئے حالیہ زلزلے کی نہیں ہے بلکہ فروری 2018 کی ہے۔

Result: Partly False

Our Sources

Media Report Published by AP on 7 Fab 2018
Media Report Published by Tawainnews.com.tw on 7 Fab 2018


اگر آپ یہ فیکٹ چیک اچھا لگا تو زلزلے سے متعلق دیگر فیکٹ چیک یہاں اور یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular