ہفتہ, نومبر 16, 2024
ہفتہ, نومبر 16, 2024

HomeFact CheckWeekly Wrap:پانچ منٹ میں ہفتے کی 5 اہم تحقیقات پڑھیں

Weekly Wrap:پانچ منٹ میں ہفتے کی 5 اہم تحقیقات پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ہفتہ واری رپورٹ میں آج ہم 5 ایسے وائرل دعوے کی حقائق کو سامنے رکھیں گے ۔جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا تھا۔ درج ذیل میں یک بعد دیگرے اسٹوری ملاحظہ فرمائیں۔

کیا ہاتھوں میں آئیس کریم لئے شخص کی یہ تصویر طالبانی جنگجو کی ہے؟

سوشل میڈیا پر عربی اور اردو کیپشن کے ساتھ اس ہفتے ہاتھوں میں آئس کریم لئے شخص کی تصویر کو طالبانی جنگجو کا بتاکر خوب شیئر کیاگیا۔ صارفین کا اس تصویر سے متعلق دعویٰ تھاکہ افغانستان میں جنگ جیتنے کے بعد ایک طالبانی لوگوں کو آئس کریم کھلا رہا ہے۔ جبکہ سچائی اس سے مختلف ہے۔ یہ تصویر 19 سال پرانی ہے اور یہ شخص اپنے بچوں کے لئے آئس کریم خرید کر ہاتھوں میں لئے ہوا ہے۔

پوری پڑتال یہاں پڑھیں۔۔۔۔۔

بھارتی فوجی جوانوں کی ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ کیا جا رہا شیئر

ان دنوں سوشل میڈیا پر بھارتی فوجی جوانوں کی ویڈیو کو خوب شیئر کیاگیا۔ جس میں صارفین کا دعویٰ تھا کہ انڈین فوجیوں کو زہریلا اور باسی کھانا دیا گیا۔ جس کی وجہ سے آرمی کے کئی جوان بیمار ہو گئے ہیں۔ اس ویڈیو کو پٹھان کوٹ کا بتا کر بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔ تحقیقات سے واضح ہوا کہ بھارتی فوجی جوانوں کی ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے یہ ویڈیو پٹھان کوٹ کا ہے۔ جہاں فوجی جوان ٹریننگ کے دوران گرمی کی شدت کی وجہ سے بیمار پڑ گئے تھے۔ اس واقعے کے دوران 1 جوان شہید ہوگیا تھا، جبکہ متعدد کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

پوری پڑتال یہاں پڑھیں۔۔۔

کیا کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی تصویر گوانتاناموبے جیل کی ہے؟

فیس بک اور ٹویٹر پر اس ہفتے صارفین نے برہنہ تصویر کو خوب شیئر کیا۔ جس کے ساتھ کیپشن میں لکھا تھا کہ “بی بی سی افغانستانی مجاہدین کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ امریکہ کے “گوانتاناموبے جیل” میں ہو رہے مظالم اور قیدیوں کے رگوں میں پٹرول ڈرپ لگا کر جلانے، ڈیتھ ڈانس وغیرہ بی بی سی نہیں دکھاتی اور نا مجاہدین کی داڑھی منڈواکر انکو برہنہ زنجیروں میں باندھنے والوں کا ذکر کرتی ہے”۔ جبکہ سچائی یہ تھی کہ کنٹیلی تار میں لپٹے شخص کی تصویر روس کے سینٹ پیٹرس برگ کی ہے۔ جہاں پیٹر پیلونسکی نام کے آرٹسٹ نے برہنہ ہوکر تار میں خود کو لپیٹ کر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ تصویر مئی 2013 کی ہے۔ رہی بات بی بی سے کے گوانتاناموبے جیل میں مسلمانوں پر ہو رہے تشدد کو دکھانے کی تو بی بی سی نے اس سلسلے میں خبر شائع کی ہے۔ اس طرح وائرل تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ثابت ہوتا ہے۔

پوری پڑتال یہاں پڑھیں۔۔۔۔

کیا ہتھیار کے ساتھ رقص کا ویڈیو طالبانیوں کا ہے؟

ہتھیار کے ساتھ رقص کے ویڈیو کو طالبان سے منسوب کرکے اس ہفتے خوب شیئر کیاگیا۔ صارفین کا دعویٰ تھا کہ بھارتی ٹی وی چینل نے پاکستانی صوبے خیبرپختونخوا میں شادی کی ایک وائرل ویڈیو کو افغانستان میں طالبان کی فتح کا بتا کر خبر میں دکھایا ہے اور کچھ یورزس نے ویڈیو کو طالبان کے ڈانس کا بھی بتاکر شیئر کیا تھا۔ لیکن سچائی یہ ہے کہ وائرل ویڈیو کا افغان طالبان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ دراصل رقص کا یہ ویڈیو پاکستان کے بنو کا ہے، جہاں شادی کی تقریب میں کچھ لوگ ہتھیار کے ساتھ روایتی طور پر رقص کر رہے تھے۔ 

یہاں پڑھیں پوری تحقیقات۔۔۔

طالبان نے طلوع نیوز کے صحافی زیار یاد کا نہیں کیا قتل، گمراہ کن دعوی ہوا وائرل

اس ہفتے اردو نیوز ویب سائٹ پر افغانی رپورٹر کی تصویر کے ساتھ خبر شائع کی گئی۔ جس میں دعویٰ کیا کہ طلوع نیوز کے صحافی زیار یاد کو کابل ایئر پورٹ پر طالبان نے قتل کر دیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ زیار خان یار کے ساتھ طالبانی کی نوک جھوک ہوئی تھی۔ جسے غلط طریقے سے سوشل میڈیا اور نیوز ویب سائٹ نے خبر شائع کیا تھا۔

پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔۔۔۔


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular