Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اس ہفتے سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ پر کئے گئے 5 اہم تحقیقاتی رپورٹ مختصراً درج ذیل کے سلائڈ میں پڑھ سکتے ہیں۔ جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر صارفین نے کافی شیئر کیا تھا۔

گزشتہ دنوں 24 اکتوبر کو پاکستان سے بھارت کی شکست کے بعد سوشل میڈیا پر وزیراعظم نریندر مودی کا ویڈیو خوب شیئر کیا گیا۔ صارفین کا دعویٰ تھا کہ “بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان سے میچ ہار نے کے بعد اپنی کرکٹ ٹیم کو فون کال پر تسلیاں دے رہے ہیں۔ وہ ٹیم سے کہہ رہے کہ آپ لوگ رونا بند کریں مجھے آواز آ رہی ہے”۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ پی ایم مودی کا یہ ویڈیو پرانا ہے اور خاتون ہاکی کھلاڑیوں سے بات چیت کا ہے۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کی شکست کے بعد ملک کے گوشوں سے جشن کی خبر آنے لگی، جس کے بعد ایک ویڈیو مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کی جیت پر جشن کا بتاکر خوب شیئر کیا گیا۔پاکستانی صحافی وسیم عباسینے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ پاکستان کی تاریخی فتخ پر ہمارے کشمیری مسلمانوں نے مقبوضہ کشمیر میں جشن منایا، یہ رشتہ وفا کا ہے”۔ جبکہ ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی جیت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جشن منانے کے حوالے سے وائرل ویڈیو کم از کم 4 سال پرانی ہے اور سری نگر میں چیمپئن ٹرافی2017 میں پاکستان کی جیت کے بعد منائے گئے جشن کی ہے۔

اس ہفتے طوفان کا ایک ویڈیو خوب شیئر کیا گیا۔ اس ویڈیو سے متعلق صارفین کا دعویٰ تھا کہ یہ ویڈیو عمان میں آئے شاہین طوفان کی ہے۔ جس کی فوٹو گرافی دبئی کے برج خلیفہ سے کی گئی ہے”۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ اس ویڈیو کو دو تصاویر کی مدد سے اینیمیشن کے ذریعے بنایا گیا ہے اور یہ تین سال پرانا ہے۔

اس ہفتے مکہ مکرمہ سے متعلق ایک ویڈیو خوب شیئر کیا گیا۔صارفین کا دعویٰ تھا کہ خانہ کعبہ میں یہودی نے طواف کیا، یہ اس کی زندگی ہے اللہ اس پر رحم کرے”۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ خانہ کعبہ میں طواف کر رہے لوگوں والا ویڈیو پرانا ہے۔ یوٹیوب پر ملی جانکاری کے مطابق یہ لوگ صوفیت کو ماننے والے ترکش مسلم ہیں۔ بتادوں کہ حرمین شریفین میں غیر مسلموں کے داخلے پر سرکاری پابندی ہے۔

اس ہفتے این سی بی افسر سمیر وانکھیرے کے حوالے سے ایک پوسٹ خوب شیئر کیا گیا۔ جس میں دعویٰ کیا گیا کہ حالیہ کروز شپ معاملے کے بعد سمیر وانکھیڑے پر حملہ ہوا ہے۔ مزید لکھا ہے کہ منشیات فروش کو گرفتار کرتے وقت 60 افراد پر مشتمل ایک گروپ نے ان پر حملہ کر دیا۔ جبکہ سچائی یہ تھی کہ حال کے دنوں میں اس طرح کا واقعہ پیش نہیں آیا ہے، بلکہ یہ معاملہ 2020 کا ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
September 13, 2025
Mohammed Zakariya
September 6, 2025
Mohammed Zakariya
August 30, 2025